ایکنا نیوز- صدائے پاکستان نیوز کے مطابق پارلیمان جموں و کشمیر کے ارکان کی جانب سے وقف (Waqf) قانون میں متنازع ترمیم پر غور کی اجازت نہ دینے پر اسپیکر پارلیمان پر سخت تنقید کی گئی، جس کے نتیجے میں ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق، یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب کشمیر کی قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث جاری تھی اور بعض ارکان نے متنازع وقف ترمیمی بل پر سوالات اٹھانے اور اس پر بحث کے لیے اجلاس ملتوی کرنے کی تجویز پیش کی۔
تاہم، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اس اقدام کی سخت مخالفت کی۔
اسپیکر اسمبلی عبدالرحیم راذر نے یہ تجویز مسترد کر دی، جس پر نیشنل کانفرنس پارٹی، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اور کانگریس پارٹی کے ارکانِ اسمبلی نے شدید احتجاج کیا۔
احتجاجی ارکان نے نہ صرف اس متنازع قانون کی کاپیاں پھاڑ دیں بلکہ اسپیکر کے فیصلے پر شدید نعرے بازی کرتے ہوئے، بل پر بحث کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ ایوان میں شور شرابے کی شدت کے باعث، اسپیکر کو اجلاس دو مرتبہ ملتوی کرنا پڑا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ کشمیر کی مقبوضہ اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران کسی معاملے کی سماعت اس قدر ہنگامہ آرائی کے باعث مؤخر کی گئی۔
اسی دوران، محبوبہ مفتی، جو کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر ہیں، نے بھی وقف ترمیمی بل کو مسترد کرنے پر اسپیکر کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کشمیر کی حکومت مکمل طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے اسلام دشمن ایجنڈے کے سامنے جھک چکی ہے اور ایسا رویہ اختیار کر رہی ہے جس سے دونوں جانب کے لوگوں کو بظاہر مطمئن کیا جا سکے۔/
4275446