ایکنا نیوز، خبر رساں ادارے "برناما" کے مطابق ذوالکفل حسن نے زور دیتے ہوئے کہا: ملائیشیا کے مؤقف مختلف عالمی فورمز پر، جن میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان)، اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم شامل ہیں، اس ملک کی کثیر الجہتی حکمتِ عملی پر مبنی ہیں، جو قومی اقدار اور عالمی اصولوں سے ہم آہنگ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملائیشیا کی کارروائیاں اور پالیسیز ان معیارات اور اصولوں پر مبنی ہیں جو اخلاقی اختیار، انسانی امداد اور سفارتی اصولوں سے جنم لیتے ہیں۔
ملائیشیا کے نائب وزیر اعظم برائے مذہبی امور نے "غزہ میں پائیدار امن کی جانب" کے عنوان سے ایک گول میز کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ ملائیشیا غزہ کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا تاکہ فلسطین میں منصفانہ اور پائیدار امن قائم ہو۔ انہوں نے اسرائیل کے خلاف پابندیوں، جنگ بندی، اور فلسطین کے مسئلے میں قوانین کی پاسداری کی اپیل بھی کی۔
یہ گول میز نشست بین الاقوامی مرکز برائے اعلیٰ اسلامی مطالعات ملائیشیا اور ملائیشیا اکیڈمی آف پروفیسرز کے تعاون سے منعقد ہوئی، جس میں اعلیٰ حکومتی عہدیداروں، سیاسی اور علمی ماہرین، اور مقامی کمیونٹی رہنماؤں نے فلسطین میں پائیدار امن کے قیام اور غزہ میں جاری انسانی بحران کے حل کے لیے بین الاقوامی قانونی ذرائع کا جائزہ لیا۔/
4278117