ایکنا نیوز-اطلاع رساں ادارے«کتابات»، کے مطابق سوشل میڈیا پر جاری تصویروں سے معلوم ہوتا ہے کہ صوبہ نینوا میں موجود کئی سنی اور شیعہ مزارات کو داعش کی جانب سے مسمار کر دیا گیا ہے اور داعش نے ان مزارات کو شرک اور حرام اعلان کرکے مسمار کر دیا ہے
زرائع کے مطابق موصل میں لوگوں کو زبردستی نماز جمعہ میں حاضر ہونے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ وہ حاضر ہوکر ابوبکر بغدادی سے بیعت کریں اور نماز میں حاضر نہ ہونے پر پچاس کوڑے لگانے کا اعلا ن کیا گیا ہے
بتایا جاتا ہے داعش کے افراد عراق اور شام کے سرحدوں سے نکل کر ترکی بارڑر کے قریبی علاقوں تک پہنچ گئے ہیں جس سے ترکی میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے
یہ وہ علاقے ہیں جو کچھ عرصہ پہلے باقاعدہ داعش کے گذرنے کے راستے تھے
بعض زرائع کے مطابق داعش کے سربراہ ابوبکر بغدادی عراقی فضاییہ کے حملوں میں زخمی ہوا ہے اور عراق سے شام کی جانب فرار کر چکا ہے
«السومریه نیوز» نے خبر دی ہے کہ فلوجہ سے بہت سے علماء اور قبائلی افراد داعش کی بیعت کے ڈر سے ان علاقوں سے فرار کرچکے ہیں۔