
ایکنا نیوز- شعبہ مشرقی ایشیاء- سینیگال میں ایران کے ثقافتی مرکز کے تعاون سے ایک علمی نشست بعنوان
«تشدد سے پاک دنیا میں طلباء کا کردار» کا اہتمام کیا گیا تھا ۔ اس علمی نشست میں ڈاکار یونیورسٹی کے شعبہ فارسی کے طلباء اور اساتذہ شریک تھے ۔
علمی نشست سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے رایزنی مرکز کے ایمبیسیڈر حسن ذاکری نے تشدد کے خاتمے میں دانشوروں اور طلباء کے کردار کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا :
اسلامی ممالک میں جاری تشدد کا اہم سبب مغربی سازش ہے جو عالم اسلام کو کمزور اور ناتواں دیکھنا چاہتی ہے اور اسکا مقابلہ صرف مسلمانوں کی وحدت ہے
ذاکری نے مزید کہا: جھل و نادانی تشدد پھیلانے کی وجوہات میں سے ہیں اور یونیورسٹی بہترین جگہ ہے جہاں جہالت کے خلاف علم کی روشنی پھیلائی جاتی ہے
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شعبہ فارسی کے سربراہ پروفیسر سامب، نے فارسی زبان کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئےکہا کہ ایران اس وقت اسلامی اور جمہوری ملک کا بہترین نمونہ ہے ۔
انہوں نے غزہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس تمام مسلمانوں کے لیے اہم ہے اور اگر ایک اسلامی ملک پر حملہ ہوتا ہے تو سب کو اسکی حمایت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ایران کی طاقت اور اسرائیل کی سلامتی سے متعلق پریشان ہے اور مختلف بہانوں سے بعض عربی ممالک کے ساتھ ملکر فرقہ پرستی کی ترویج اور ایران کو ایٹمی توانائی سے محروم کرنا چاہتا ہے
شعبہ فارسی کے سربراہ نے کہا کہ ایران ہمیشہ سے کوشش کرتا آرہا ہے کہ تشدد کا خاتمہ ہو اور مسلمانوں میں اتحاد قائم ہو ۔ لیکن اتحاد کے دشمن شیعہ سنی اور فرقہ پرستی کے نام پر دہشت گردی میں مصروف ہیں
انہوں نے اپنی تقریر کے آخر میں کہا : ان مشکلات سے نکلنے کے لیے اتحاد لازم ہے اور شدت پسندی اور تشدد سے پاک اسلامی تعلیمات کی ترویج سب کے لیے ضروری ہے
اس نشست کے آغاز میں ایرانی ثقافت اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کے حوالے سے دستاویزی فلم کی نمائش کی گئی ۔ نشست کے اختتام پر سوال وجواب کا سیشن بھی شامل تھا۔
1436019