ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «World Bulletin» کے مطابق بلغارستان کے مفتی اعظم احمد اپتولف کے مطابق گذشتہ پچیس سالوں سے اسلام ہراسی اور اسلام مخالف مہم کے زریعے مسلمانوں کے خلاف اقدامات کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا :پچیس سالوں میں اب تک دو سو پچاس مرتبہ منظم حملے مسلمانوں کے مقدس مقامات پر اس ملک میں کئے جا چکے ہیں
اس حوالے سے تازہ حملے کا واقعہ تاریخی مسجد «قراجه پاشا» پر «نوراکوپ» شدت پسند گروپ کی جانب سے گذشتہ ہفتوں میں پیش آیا ہے
اس حملے میں عیسائی شدت پسند گروپ کے افراد نے قراجه پاشا مسجد کے اوپر اور اندر دیواروں پر صلیب کے نشان بھی لگائے
یہ شدت پسند گروپ بلغارستان میں تمام مساجد کو بند کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے ۔
بلغارستان کے مسلمان صدیوں سے اس ملک میں پرامن زندگی گزار رہے ہیں۔
بلغارستان کی 7.5 میلین آبادی میں 1.5 میلین مسلمان آبادی موجود ہے۔
مسلمانوں کی اکثریت ترک نژاد ہیں جو عثمانی خلافت میں بلغارستان ہجرت کر چکے تھے اور اس وقت سے یہاں امن و محبت سے بسر کررہے ہیں.