ایکنا نیوز-جمعیت علمائے پاکستان سندھ کے رکن مجلس شوریٰ اور گلبرگ ٹاؤن کے صدر نےاسلام ٹائمزسے گفتگو میں کہا کہ ملکی و غیر ملکی دہشتگرد گروہوں کا اہلسنت سے کوئی تعلق نہیں ہیں، یہ اہلسنت کا نام استعمال کرکے خود اہلسنت کو بدنام کر رہی ہیں، ان سب کی اصل نجدی فرقہ ہے، وہابی فرقہ ہے، ان سب کو بنانے، پروان چڑھانے، سپورٹ کرنے میں سب سے زیادہ کردار سعودی عرب کا ہے، ماضی میں سعودی عرب نے انگریزوں کے ساتھ ملکر انہیں بنایا اور سپورٹ کیا، اس کے بعد سعودی عرب نے امریکہ کے ساتھ ملکر دنیا بھر میں وہابی دہشتگرد گروہوں کی تشکیل کی ہے، جو اہلسنت کا نام استعمال کرکے اہلسنت کیلئے بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ سعودی عرب نے امریکہ کیساتھ ملکر داعش، القاعدہ اور طالبان کو جنم دیا۔
انہوں نے کہا کہ وہابی تنظیم داعش کو سعودی عرب اور امریکہ کی سپورٹ حاصل ہے، یہ دونوں ممالک ہی اس دہشتگرد تنظیم کو بنانے سے لیکر آج تک سپورٹ کر رہے ہیں، داعش کی جانب سے انبیاء علیہم السلام، اہلبیت رسول، صحابہ کرام، ازواج مطہرات اور اولیاء کرام و بزرگان دین کے مزارات کو شہید کرنا اور دیگر مقدس مقامات کو دھماکے کرکے تباہ کرنا اسی سلسلے کا حصہ ہے جس کا آغاز داعش کے سرپرستوں آل سعود نے حجاز مقدس میں جنت البقیع اور جنت المعلٰی میں اہلبیت و اصحاب رسول اور ازواج مطہرات، سید الشہداء حضرت امیر حمزہ اور انکے معزز رفقاء اور حضور اکرم (ص) کی والدہ ماجدہ کے مزارات شہید کرکے شروع کیا تھا۔
اہل سنت عالم دین نے وحدت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: شیعہ سنی اتحاد جس سطح پر بھی ہوگا ہم اسے سراہیں گے، جمعیت علماء پاکستان ماضی میں بھی عملی طور پر شیعہ سنی اتحاد کے حوالے سے فعال تھی، آج بھی فعال ہیں اور انشاءاللہ مستقبل میں بھی شیعہ سنی اتحاد کے حوالے سے فعال کردار ادا کرتے رہیں گے، جب بھی شیعہ مقدس مقامات یا اجتماعات کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا تو سب سے پہلے جمعیت علماء پاکستان ہی تھی جو اپنے شیعہ بھائیوں کے ساتھ کھڑی تھی۔