ایکنا نیوز- پریس ٹی وی کے مطابق نیویارک یونیورسٹی کے طلباء گروپ نے انسانی حقوق کے نام پر مظاہرے کا اہتمام کیا اور نیویارک پولیس کی جانب سے اسلام کو بدنام کرنے اور غلط انداز میں پیش کرنے پر مبنی سیمینار کے خلاف احتجاج کیا۔
نیویارک پولیس کے سابق کمشنر «ری کلی»،اور سابق اٹارنی جنرل «مایکل موکیسی» اس سیمینار میں مدعو تھے
طلباء نے یونیورسٹی کے سامنے احتجاج کرکے نیویارک پولیس کے تشدد پر اعتراض کیا۔اس احتجاج میں پولیس تشدد پر مبنی فلم بھی دکھائی گئی ۔
ری کلی نہ صرف نژاد پرستی پالیسی امور کے سربراہ رہ چکا ہے بلکہ مسلمان طلباء کے خلاف جاسوسی کا آغاز کرنے والا بھی یہی شخص ہے
مظاہرے میں طلباء نے گونتامو قیدیوں کے لباس پہن کر اور بوری کاندھے پر اٹھا کر امریکن پولیس کے خلاف انوکھااحتجاج کیا
اس مظاہرے کو پولیس نے منتشر کرنے کی کوشش کی لیکن طلباء کی مقاومت کی وجہ سے مظاہرہ کئی گھنٹے تک جاری رہا۔