ایکنا نیوز- نیویارک ٹائمز نے میڈل ایسٹ میں سوشل میڈیا پر دہشت گرد گروپوں کی سرگرمیوں کے حوالے سے کہا ہے کہ سروے کے مطابق ترکی ایسا ملک ہے جس نے سب سے زیادہ دہشت گردانہ پیجز بلاک کرنے کی درخواست دی ہے
لیکن تعجب کی بات ہے کہ مختلف ویب سائیٹ جیسے «تقوا» جو سلفیوں کی سرپرستی میں آزادنہ دہشت گرد بھرتی کرنے پر کام کررہا ہے آزاد ہے
اس سائیٹ پر اکثر ان دہشت گرد گروپوں کے پیغامات یا ہوائی حملوں سے بچنے کے طریقے بھی بتائے جاتے ہیں
اخبار میں داعش سے بھاگے ہوئے ایک جنجگو کے انٹرویو کے حوالے سے لکھا ہے : اینٹر نیٹ پر ترکی میں آسانی سے داعش میں بھرتی کے مواقع موجود ہیں اور آسانی سے آپ ملاقات کے لیے جگہ طے کرسکتے ہیں
نیویارک ٹایمز امریکن فارن پالیسی کے ماہر ڈیویڈ فلپس کے حوالے سے لکھتا ہے : ایک ملک میں ایسی سرگرمیوں پر خاموشی اسکی حمایت سے تعبیر کیا جاسکتا ہے
اخبار ایک اور ماہر کے حوالے سے لکھتا ہے کہ ترکی داعش کی بہ نسبت بشار اسد کے حوالے سے زیادہ حساس نظر آتا ہے۔