ایکنا نیوز- ایران ریڈیو-عراق کی براثا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تحریک اہلسنّت و الجماعت نے شمالی عراق کے صوبے نینوا کے صدر مقام موصل میں تکفیری گروہ داعش سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے اس دہشتگرد گروہ کے خلاف جہاد کا اعلان کردیا- اس سے قبل موصل میں جماعت علمائے اہلسنت کے رکن عبداللہ الشمری نے بھی داعش دہشتگردوں کے ہاتھوں عراقی عوام کے قتل عام کے پیش نظر اس دہشت گرد گروہ کے خلاف جہاد کو واجب قرار دیا تھا- دوسری جانب عراق کی النخیل ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ مغربی عراق کے صوبے الانبار میں داعش دہشت گردوں کے ٹھکانوں سے ملنے والی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ داعش کے عناصر سعودی عرب کے وہابی اور انتہا پسند ملّا محمد العریفی کے فتوے کی بنیاد پر عراق میں شیعہ و سنی مسلمانوں کا قتل عام کررہے ہیں- سعودی عرب کے اس انتہا پسند وہابی ملّا نے عراق میں داعش دہشتگردوں کے نام اپنے مراسلوں میں عراقی مسلمانوں کا قتل عام جاری رکھنے کی سفارش کی ہے اور کہا ہے کہ عراق میں اگر اہلسنت مسلمان اور یا سنی علما حکومت کے ساتھ تعاون کریں تو ان کو بھی قتل کردیا جائے-