ایکنا نیوز- شفقنا-سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ شام کے موجودہ بحران سے باہر نکلنے کا واحد راستہ جنیوا ون معاہدہ ہے کہ جس میں ایک عبوری دور حکومت کی تجویز پیش کی گئی ہے تاکہ اس دوران مختلف گروہوں پر مشتمل ایک ایسی حکومت تشکیل دی جائے جس میں بشار اسد شامل نہ ہوں- سعودی وزیر خارجہ نے اس بات کا دعوی کرتے ہوئے کہ ایران، بشار اسد کی حمایت کر کے شام میں عوام کے قتل عام میں کردار ادا کر رہا ہے، کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ شام کے مستقبل میں ایران کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہئے- وہ صرف یہ کردار ادا کرسکتا ہے کہ شام سے نکل جائے اور اس عمل کو آگے بڑھنے دے- عادل الجبیر نے اپنے بیان کے دوسرے حصے میں کہا کہ ہم اعتدال پسند باغیوں کی حمایت کرتے ہیں اور ہمارا خیال ہے کہ شام کی دو راہ حل ہیں، ایک راہ حل، سیاسی ہے اور بشار اسد کا اقتدار سے الگ ہو نا ہے اور دوسری راہ حل، بشار اسد کو شکست دینے کے لئے فوجی طریقہ اختیار کرنا ہے- درایں اثنا اٹلی کے وزیر خارجہ نے شام کے سیاسی عمل میں ایران کے کردار اور اقتدار کی منتقلی کے بارے میں کئے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شام کے بحران کے حل کے لئے علاقے اور علاقے سے باہر کے مختلف فریقوں کے تعاون کی ضرورت ہے اور اس میں سعودی عرب، امریکہ، روس اور ایران جیسے ممالک کا کردار، موثر واقع ہو سکتا ہے- واضح رہے کہ شام میں عوام کے قتل عام میں ایران کے کردار کے بارے میں سعودی وزیر خارجہ نے تہران کے خلاف الزام، ایسی حالت میں عائد کیا ہے کہ خود ان کا ملک، نہ صرف دہشت گردوں کی مدد و حمایت کرکے عالمی امن و سلامتی کو تباہ کرنے میں بھرپور کردار ادا کر رہا ہے بلکہ یمن کے نہتے لوگوں کا قتل عام کر کے انسانیت کے خلاف وحشیانہ ترین جرائم کا ارتکاب بھی کر رہا ہے-