فرانس: مسلمان بچوں کو ’شناختی نمبر‘ الاٹ کرنے کے متنازع اقدام پر غم و غصے کی نئی لہر

IQNA

فرانس: مسلمان بچوں کو ’شناختی نمبر‘ الاٹ کرنے کے متنازع اقدام پر غم و غصے کی نئی لہر

9:03 - November 22, 2020
خبر کا کوڈ: 3508524
فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کی جانب سے مسلم کمیونٹی پر ’چارٹر آف ریپبلکن ویلیو‘ کے نفاذ اور اس کے تحت مسلمان بچوں کے لیے خصوصی طور پر ’شناختی نمبر‘ الاٹ کرنے کے متنازع اقدام سے نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

 ایمانوئیل میکرون نے فرانسیسی کونسل آف مسلم فیتھ (سی ایف سی ایم) کو مذکورہ چارٹر کو قبول کرنے کے لیے 15 دن کی ڈیڈ لائن دی ہے۔

اس ضمن میں سی ایف سی ایم کے 8 رہنماؤں نے بدھ کے روز ایمانوئیل میکرون اور وزیر داخلہ جورالڈ ڈارمنین سے بھی ملاقات کی۔

برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی خبر کے مطابق سی ایف سی ایم نے ایک قومی کونسل برائے امام کے قیام پر اتفاق کیا جو فرانسیسی سرزمین پر رہنے والے تمام اماموں کو سرکاری طور پر منظوری پیش کرے گا اور خلاف ورزی کی صورت میں واپس لیا جاسکتا ہے۔

فرانسیسی صدر کے چارٹر میں کہا گیا کہ اسلام ایک مذہب ہے نہ کہ ایک سیاسی تحریک اور مسلم گروہوں میں ’غیر ملکی مداخلت‘ پر پابندی ہوگی۔

فرانسیسی حکومت نے بھی ایک وسیع پیمانے پر بل کی نقاب کشائی کی جس کا مقصد بنیاد پرستی کو روکنا ہے۔

 

انتہا پسندی کو روکنے کے نام پر ایسے اقدامات چارٹر میں شامل ہیں جس میں گھر پر تعلیم دینے پر پابندی ہوگی اور قانون کے تحت اسکول جانے والے بچوں کو شناختی نمبر دیا جائے گا تاکہ ان کی حاضری یقینی ہو اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والے والدین کو 6 ماہ تک جیل اور بھاری جرمانے بھی ہوسکتے ہیں۔

مسودہ قانون آئندہ ماہ فرانسیسی کابینہ میں زیر بحث آئے گا جس میں مذہبی بنیادوں پر سرکاری عہدیداروں کو ڈرانے والے افراد کے لیے سخت سزاؤں کی تجویز بھی شامل ہے۔

ان نئے اقدامات پر سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کی جاری ہے۔

ادھر انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ ’میکرون مسلمانوں کے ساتھ وہی سلوک کر رہے ہیں جو نازیوں نے یہودیوں کے ساتھ کیا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'نازی جرمنی میں یہودیوں کو بھی شناخت کے لیے اپنے لباس پر پیلے رنگ کا ستارہ پہننے پر مجبور کیا گیا تھا‘۔

مصنفہ فاطمہ بھٹو نے فرانسیسی حکومت کے اقدامات پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میکرون کا چارٹر ’زبردستی اور شکوک و شبہات میں سے ایک ہے اور یہ سراسر حقارت، بیمار اور خطرناک ہے‘۔

انہوں نے ایک ٹوئٹ میں پیلے رنگ کے ستارے کا تذکرہ کیا۔

امریکن اسلامک ریلیشنز کونسل (سی اے آئی آر) نے ایمانوئیل میکرون کی فرانسیسی مسلم رہنماؤں پر اپنی مرضی کی ’اسلامی عقائد پر مبنی تشریح نافذ‘ کرنے پر کڑی تنقید کی۔

سی اے آئی آر نے فرانسیسی حکومت کی اسلام کے خلاف مہم کو ’منافقانہ اور خطرناک‘ قرار دیا۔

سی اے آئی آر کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ناہید نے کہا کہ فرانسیسی صدر اپنے عمل پر نظرثانی کریں، ایسا نہ ہو کہ ان کی قوم نوآبادیاتی نسل پرستی اور مذہبی تعصب کی طرف لوٹنے لگے جس نے کئی صدیوں تک بہت ساری یورپی اقوام کو خوفزدہ کر رکھا تھا۔

 

امریکی اداکار چارلی کارور نے فرانسیسی حکومت کا اقدامات ’اسلاموفوبیا اور سیکولرازم کی تباہی‘ قرار دیا۔

1147304

 

 

نظرات بینندگان
captcha