اسرائیل بارے بیان پر علما اور مذہبی تنظیموں کا سخت ردعمل

IQNA

اسرائیل بارے بیان پر علما اور مذہبی تنظیموں کا سخت ردعمل

9:51 - July 22, 2022
خبر کا کوڈ: 3512345
پاکستان کے عوام فلسطین کے ساتھ تھے ہیں اور رہیں گے جبکہ اسرائیل غاصب اور ناجائز ریاست ہے۔ فلسطین فاونڈیشن

ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق علما کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر خان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق بیان شہدائے کشمیر اور قائد اعظم کی کھلی توہین ہے، پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان فی الفور سردار تنویر خان کو پارٹی سے برطرف کریں۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر نے اسرائیل کے حق میں بیان دے کر پچیس کروڑ پاکستانیوں کی توہین کی ہے۔

مختلف تنظیموں نے ردعمل میں کہا ہے کہ سردار تنویر کا اسرائیل کے حق میں وکالت کرنا شرمناک فعل ہے۔کشمیر کے عوام حریت پسند اور غیرت مند ہیں سردار تنویر نے آزادی کشمیر پر کاری ضرب لگائی ہے۔

مسئلہ فلسطین چند عرب ریاستوں کا نہیں بلکہ مسلم اُمّہ اور پوری انسانیت کا مسئلہ ہے۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر خان نے اسرائیل کے حق میں بات کر کے پاکستان کے آئین کی توہین کی ہے۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر کو کشمیر کا وکیل ہونا چاہئے تھا لیکن افسوس کہ وہ فلسطینیوں کے قاتل اور غاصب اسرائیل کی وکالت کر رہے ہیں۔

 

صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان سمیت آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بات کر کے  پاکستان اور بانیان پاکستان سمیت آئین پاکستان کا مذاق اڑانے والے عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔

پاکستان بھر کے تمام علمائے کرام سے اپیل ہے کہ آج نماز جمعہ کے خطبات میں آزاد کشمیر کے وزیر اعظم سردار تنویر خان کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کئے جانے کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی جائے اور ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا جائے۔

اسرائیل کی حمایت میں بیان بازی در اصل بانی پاکستان قائد اعظم اور آئین پاکستان سمیت پچیس کروڑ پاکستانیوں اور شہدائے کشمیر کے خون اور قربانیوں کی توہین ہے۔

فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سرپرست اراکین ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر علامہ صاحبزادہ ابو الخیر محمد ذبیر، جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ، سابق رکن قومی اسمبلی، محمد حسین محنتی، ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی، مسلم پرویز، پاکستان مسلم لیگ (ف) کے رہنما سردار رحیم، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئر مین علامہ ناصر عباس جعفری، صوبائی صدر علامہ باقر زیدی، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور، جامعہ نعیمیہ لاہور کے سربراہ مفتی راغب نعیمی، جماعت اہل حرم کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی، جمعیت علماء پاکستان کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی، جمعیت علماء اسلام کے رہنما قاری عثمان، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق اراکین سندھ اسمبلی محفوظ یار خان، میجر (ر) قمر عباس، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما سید طارق حسن، پاکستان مسلم لیگ نواز کے پیرزادہ ازہر علی ہمدانی، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ارشد نقوی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسرار عباسی، عرم بٹ، عوامی نیشنل پارٹی کے یونس بونیری، آل پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مطلوب اعوان قادری، پائیلر کے چیئر مین کرامت علی، سابق صدر کراچی بار ایسوسی ایشن نعیم قریشی، کشمیری رہنما بشیر سدوزئی، ہیومن رائٹس کونسل کے صدر جمشید حسین، خاتون سماجی رہنما ریحانہ عزیز، نسرین میمن اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم شامل ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha