غصے پر کنٹرول اہل ایمان کی نشانی

IQNA

قرآن کیا کہتا ہے / 23

غصے پر کنٹرول اہل ایمان کی نشانی

8:30 - August 02, 2022
خبر کا کوڈ: 3512424
قرآن کے رو سے ایک اہم ترین صفت جو اہل ایمان میں ہے وہ غصے پر کنٹرول کرنا، بخش دینا اور دوسروں کے ساتھ نیکی کرنا ہے۔

ایکنا نیوز- انسانی صفات میں سے ایک جو کبھی کبھار انسان میں ظاہر ہوجاتی ہے وہ بداخلاقی ہے جس کے برے اثرات اور نتائیج ہوتے ہیں۔ کینہ پروری، جھگڑے، جدال اور بیجا دشمنی غصے میں ظاہر ہوجاتی ہے۔

 

صبرو حوصلے میں اضافہ اور غصے کو کنٹرول کرنا ایسا عمل ہے جو تاکید کی گیی ہے اور مذہبی تعلیمات میں مومن انسان کی نشانی بتائی گیی ہے کہ غصے میں کنٹرول کرے اور غصے کے آثار کو مٹا دیں۔

 

«الَّذِينَ يُنفِقُونَ فِي السَّرَّ‌اءِ وَالضَّرَّ‌اءِ وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ وَاللَّـهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ؛  کچھ لوگ تنگدستی اور خوشحالی دونوں میں انفاق کرتے ہیں، اپنے غصے کو کنٹرول کرتا ہے اور لوگوں کی خطا بخش دیتا ہے اور خدا نیکو کاروں کو دوست رکھتا ہے».(آل عمران، 134)

 

اس آیت میں بعض متقیوں کی نشانیاں بتائی گئی ہیں جو مغفرت الھی کے درپے ہیں جنمیں سے ایک غصے پر کنٹرول کرنا ہے اور دلچسپ نکتہ یہ ہے جو مفسروں نے بتایا ہے کہ غصے پر کنٹرول کرنے کے ساتھ انفاق کرنا، بخش دینا اور تعاون کرنا بتایا گیا ہے۔

 

آیت میں کہا گیا ہے کہ " کچھ لوگ تنگدستی اور گشادگی دونوں میں انفاق کرتے ہیں" یہ چیز مقدمہ ہے غصے پر کنٹرول کرنے کے حوالے سے ، کہ ایسے لوگ جو معاشرے کا خیرخواہ ہوتا ہے وہ کمزوروں کی مشکلات کو بہتردرک کرتے ہیں اور جلد بخش دیتے ہیں۔

 

یعنی غصے پر کنٹرول میں تین مرحلوں کا ذکر ہے جو متقیوں میں موجود ہیں، پہلا یہ کہ دوسروں کی خطا سے روبرو ہونا، غصے کو پی جانا اور بخش دینا اور تیسرے مرحلے میں احسان کرنا ہے۔

 

بتایا جاتا ہے کہ امام سجاد(ع) جو امام حسین(ع)، کے فرزند گرامی ہیں انکے ہاتھ سے برتن گرتا ہے اور امام کو زخمی کرتا ہے جب امام کے چہرے پر نظر کرتا ہے تو اس آیت کی تلاوت کرتا ہے «والکاظمین الغیظ» امام فرماتے ہیں: میں نے غصہ پی لیا، وہ پھر پڑتا ہے «والعافین عن الناس» امام فرماتے ہیں خدا تمھیں بخش دے، وہ پھر آخری حصہ پڑتا ہے «والله یحب المحسنین». امام فرماتے ہیں جاو خدا کی راہ میں تم کو میں نے آزاد کردیا۔/

متعلق خبر
نظرات بینندگان
captcha