مت ڈرو کہ ھمیشہ تمھارے ساتھ ہوں!

IQNA

قرآن کیا کہتا ہے / 29

مت ڈرو کہ ھمیشہ تمھارے ساتھ ہوں!

8:41 - September 12, 2022
خبر کا کوڈ: 3512698
ایکنا تہران- دو پیغمبروں کو مشکل ٹاسک دیا جاتا ہے کہ وہ سختی محسوس کرتے ہیں مگر آواز آتی ہے «مت ڈرو! ھمیشہ تمھارے ساتھ ہوں [تمھارے حالات] سن رہا اور دیکھتا ہوں». اور یہ ہمراہی سب کچھ کر سکتی ہے.

ایکنا نیوز«فرعون» نام ہے مصر بادشاہ کا جو حضرت موسی کے دور میں تھا اور یہ قرآن میں ذکر ہوا ہے۔ فرعون خدا کے مقابل تکبر و خودپسندی کا مجسمہ تھا ، موسی(ع) اور اسکے بھائی هارون(ع) بغیر لاو لشکر کے مامور ہوتا ہے کہ وہ فرعون کی طرف جائے اور اس کو حق کی طرف آنے کی دعوت دیں۔

دونوں پیغمبر فکر مند ہوتے ہیں کہ فرعون سرکشی کے سبب نقصان نہ پہنچائے:

اذْهَبَا إِلَى فِرْعَوْنَ إِنَّهُ طَغَى * فَقُولَا لَهُ قَوْلًا لَيِّنًا لَعَلَّهُ يَتَذَكَّرُ أَوْ يَخْشَى * قَالَا رَبَّنَا إِنَّنَا نَخَافُ أَنْ يَفْرُطَ عَلَيْنَا أَوْ أَنْ يَطْغَى؛ فرعون کی طرف جائے کہ وہ سركشى کرتا ہے. اس سے نرمی سے بات کرو شاید سمجھ جائے يا ڈرے. وہ دونوں (هارون و موسی) کہتے ہیں کہ ہم ڈرتے ہیں [وہ] ہمیں نقصان پہنچائے یا سركشى كریں»(طه، 43-45).

لگتا ہے کہ اس طرح کی شرایط میں کسی خاص وسیلے یا مددگار کی ضرورت ہوتی ہے جو اس خطرے سے بچ جائے، تاہم رب العزت ایسے جملے کہتا ہے جو قابل غور ہے : «لَا تَخَافَا إِنَّنِي مَعَكُمَا أَسْمَعُ وَأَرَى؛ (خدا) فرماتا ہے: مت ڈرو، میں تمہارے ہمراہ ہوں (سب کچھ) دیکھ رہا اور سن رہا ہوں»(طه، ۴۶).

یہ طرز خطاب کہتا ہے کہ خدا کے رسول اور مومنین اگر درست راستے پر چلے تو خدا پر توکل کے ساتھ عظیم ترین کاموں کو انجام دے سکتا ہے اور کسی چیز کا خوف نہیں کرنا چاہیے اور اگر انکا ایمان پکا ہو تو خدا کا یہ وعدہ انکے ہمراہ ہے کہ «مت ڈرو، میں تمھارے ساتھ ہوں».

ایسا خطاب خدا کی جانب سے انسان کو ہمت دیتا ہے کہ وہ کسی ڈر اور سستی سے بچے، جیسے ایک اور جگہ ارشاد ہوتا ہے : «نَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيدِ؛ ہم شہ رگ [اسکے] سے بھی قریب ہے»(ق، ۱۶) اور یہ خدا کے قریب ہونے کو خوبصورتی سے بیان کرتا ہے.

متعلق خبر
نظرات بینندگان
captcha