جامع ترین آیت قرآن کریم

IQNA

قرآن کہتا ہے/32

جامع ترین آیت قرآن کریم

7:18 - November 02, 2022
خبر کا کوڈ: 3513020
قرآن کی ایک آیت میں پندرہ صفات کو تین حصوں میں بیان کیا گیا ہے جنکا تعلق ایمان، عمل اور اخلاق سے ہے۔

ایکنا نیوز- لَيْسَ الْبِرَّ أَنْ تُوَلُّوا وُجُوهَكُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ وَلَكِنَّ الْبِرَّ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالْكِتَابِ وَالنَّبِيِّينَ وَآتَى الْمَالَ عَلَى حُبِّهِ ذَوِي الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينَ وَابْنَ السَّبِيلِ وَالسَّائِلِينَ وَفِي الرِّقَابِ وَأَقَامَ الصَّلَاةَ وَآتَى الزَّكَاةَ وَالْمُوفُونَ بِعَهْدِهِمْ إِذَا عَاهَدُوا وَالصَّابِرِينَ فِي الْبَأْسَاءِ وَالضَّرَّاءِ وَحِينَ الْبَأْسِ أُولَئِكَ الَّذِينَ صَدَقُوا وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُتَّقُونَ؛

ترجمہ: نيكي (صرف) یہ نہیں (كه دوران نماز) اپنا چہرہ مشرق و مغرب کی طرف کرو ( اور تمھاری گفتگو میں مسئله قبله یا قبلہ بدلنے کی ہو) بلكه نيكي ( نيكوكار) یہ ہے کہ خدا و قیامت پر اور فرشتوں، آسمانی کتب اور نبیوں پر ایمان لائے اور اپنے مال کو جس کو وہ چاہتا ہے اپنے رشتہ داروں، یتیموں، مسکینوں، درماندوں اور سائلوں میں انفاق کریں، نماز ادا کریں، زکات دیں اور اپنے عھد پر عمل کریں جب وعدہ کرتے ہیں، محرومیوں اور بیماریوں اور میدان جنگ میں استقامت سے کام لیں اور یہ لوگ سچے ہیں. (بقره، ۱۷۷)

اس آیت میں پندرہ نیک صفات کو تین حصوں میں بیان کیا گیا ہے جو ایمان، عمل اور اخلاق سے مربوط ہیں اور اس آیت کو قرآن کی جامع ترین آیت کہہ سکتے ہیں،

رسول خدا صلى الله عليه و آله وسلم فرماتے ہیں: جو اس آیت پر عمل کریں اس کا ایمان کامل ہے.

ايمان کے حصے میں یہ آیت خدا، فرشتوں، انبيا، قيامت اور آسمانی کتب پر ایمان، عمل کے حصے میں عبادت کے مسائل جیسے نماز و زكات کو اجتماعی شمار کرتی ہے جیسے غلاموں کو آزاد کرانا اور فوجی اقدام جیسے جنگ میں استقامت اور نفسیاتی مسائل جیسے مشکلات کے مقابل صبر پر اشارہ کرتی ہے۔ اخلاقى مسئلے میں وعدے پر عمل ، مادیات سے دوری اور فقراء پر رحم کی بات ہوتی ہے۔

خدا پر ايمان حقّ کے برابر خاشع بناتا ہے اور قیامت پر ايمان بلند ہمتی اور وسیع النظری اور ملائكه، پر ایمان غیب پر ایمان کا باعث بنتا ہے اور انبیاء پر ایمان یعنی انسان دنیا میں بغیر پروگرام کے نہیں آیا ہے۔

انفاق یعنی تعاون، نماز یعنی خدا سے رابطہ، زکات یعنی مشکلوں کو حل کرانا، وعدے پر عمل یعنی تعلقات مستحکم بنانا اور صبر یعنی پختہ کار ہونا۔

صبریعنی تمام خوبیوں کا سرچشمہ جس سے جنت جانے کی راہ ہموار ہوتی ہے(رعد، 24) خدائی پیشوا فرماتے ہیں: «جَعَلْنا مِنْهُمْ أَئِمَّةً يَهْدُونَ بِأَمْرِنا لَمَّا صَبَرُوا۔

 

تفسیر نور کے اہم پیغامات

  1. دین کے اصل پیغامات کی جگہ، ظاہری صورت کی طرف نہ جایے.
  2. وظايف انبيا اوركتب آسمانى، عوام کی ثقافت کو تبدیل کرنا۔
  3. ايمان، عمل پر مقدم ہے۔

 

متعلق خبر
نظرات بینندگان
captcha