انسان کی دعا قبول کرنے کا حتمی وعدہ

IQNA

قرآن کیا کہتا ہے/ 6

انسان کی دعا قبول کرنے کا حتمی وعدہ

8:20 - June 07, 2022
خبر کا کوڈ: 3512008
انسان مشکل مرحلوں میں خدا کو پکارتا ہے مگر کبھی کبھی لگتا ہے کہ اس کی دعا قبول نہیں کی جاتی ایسی حالت میں کیا کریں؟

ایکنا نیوز- اکثر انسانوں کو تجربہ ہوا ہوگا کہ بعض اوقات کچھ ایسی صورتحال کا سامنا کرتا ہے کہ بندگلی میں پہنچ جاتا ہے اور بالکل زہن ماوف ہوجاتا ہے کہ وہ کیا کریں؟ اور اس قدر پریشان ہوتا ہے کہ دعا کو یا بھول جاتا ہے یا سمجھ نہیں پاتا کہ کیسے اور کسطرح سے دعا کریں؟

 

رسول خدا(ص)، کے زمانے میں بھی بعض اوقات ایسا ہوتا اور اصحاب آتے کہ یا رسول اللہ ہم کیسے خدا کو پکارے، آہستہ سے یا بلند آواز سے یا دل سے ؟ ایک اسی حالت میں آیت نازل ہوئی جو امید بخش ہے۔

 «وَإِذَا سَأَلَكَ عِبَادِي عَنِّي فَإِنِّي قَرِيبٌ أُجِيبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ فَلْيَسْتَجِيبُوا لِي وَلْيُؤْمِنُوا بِي لَعَلَّهُمْ يَرْشُدُونَ: اور جب میرے بندے میرے بارے میں تم سے پوچھے [کہو] میں نزدیک ہو اور جب میرا بندہ پکارتا ہے تو میں سنتا ہوں [وہ لوگ] مجھ پر ایمان لایے اور اعتماد رکھیں تاکہ [حق و حقیقت] کی طرف راستہ پائے (بقره، 186).

 

معروف مفسر محسن قرائتی، تفسیر نور میں اس بارے فرماتے ہیں: دعا ہر وقت اور ہر مقام پر مفید ہے کیونکہ خدا فرماتا ہے«میں قریب ہوں» اور اسکی قربت دائمی ہے، تاہم کیا ہم اس کے قریب ہیں؟ اگر

کبھی ہم ناراض ہوتے ہیں تو اس وجہ سے کہ گناہوں کی وجہ سے ہم دور ہوتے ہیں، جیسے کہ فرمایا گیا ہے«ولیومنوا بی: مجھ پر ایمان لاو». اس طرح سے دعا رشد و ہدایت کا وسیلہ ہے « لعلهم یرشدون».

اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب خدا کا کنفرم وعدہے کہ دعا قبول ہوگی «ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ» کیوں بعض دعا قبول نہیں ہوتی؟

محسن قرائتی اس طرح سے جواب دیتا ہے

-  بعض اوقاف گناہ و ظلم ،لقمه‌ حرام کھانے اور کسی کو معذرت کرنے کے باوجود معاف نہ کرنا دعا کی قبول روک دیتا ہے۔

- کبھی دعا قبول نہیں ہوتی مگر اس جیسا کچھ مل جاتا ہے.

- کبھی دعا مسقبل میں یا اس کی اولاد کے حق میں یا قیامت میں نتیجہ دیتی ہے گرچہ فوری قبول نہیں ہوتی۔

- ہر دعا جو قبول نہیں ہوتی وہ حقیقت میں دعا نہیں ہوتی کیونکہ دعا کا مطلب خیر مانگنا ہے اور بعض اوقات جو ہم طب کرتے ہیں وہ خیر نہیں ہوتا۔/

 

متعلق خبر
نظرات بینندگان
captcha