گجرات موربی سانحہ؛ مسلم نوجوانوں کی بہادری کے چرچے، اپنی جان پر کھیل کر کئی جانیں بچائیں

IQNA

گجرات موربی سانحہ؛ مسلم نوجوانوں کی بہادری کے چرچے، اپنی جان پر کھیل کر کئی جانیں بچائیں

18:46 - November 03, 2022
خبر کا کوڈ: 3513038
ایکنا تھران- دلخراش پل حادثے میں راحت اور بچاؤ کیلئے زبردست ہمت اور حوصلے کا مظاہرہ کرنے والے مسلم نوجوانوں کی تعداد ۵۰؍ سےزائد جن کا تعلق مکرانی سماج اور ماہی گیر سماج سے ہے۔

 انقلاب نیوز کے مطابق گجرات کےموربی ضلع کی ماچھو ندی پر واقع جھولتے پل کے منہدم ہونے کے بعد مقامی مسلم نوجوانوں نے جان پر کھیل کر ریسکیو کے کاموں میں حصہ لیا اورکئی زندگیاں بچائیں۔ ان کی اس انسانیت دوستی کی چہار جانب ستائش کی جارہی ہے۔ خدمتِ خلق کے اس عمل میں حصہ لینے والے مسلم نوجوان کی تعداد ایک دو یا چار نہیں بلکہ ان کی تعداد ۵۰؍ سےزائد ہے ۔ اس کی تصدیق جائے حادثہ کے قریب واقع بستی میں مقیم موربی مسلم سماج کے صدر غلام حسین پلوڈیا نے نمائندۂ انقلاب سے خصوصی  بات چیت کے دوران کی ۔ ان کے مطابق ان نوجوانوں کی فہرست ان کے پاس موجود ہے اور سبھی نے  ڈوبنے والوں کو بچانے میں اور پھر راحتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔
  غلام حسین نے بتایاکہ مکرانی واس (مکرانی سماج کے ر ہنے والوں کی بستی )اورمیاڑا سماج (ماہی گیری  سے وابستہ ) کے لوگ ، جائےحادثہ سے محض ۵۰۰؍ میٹر کی دوری پر آباد ہیں۔ ٹوٹنے والا پل ہمارے گھروں سے نظرآتا ہے۔ جس وقت پل ٹوٹا اورشور بلند ہوا  مذکورہ دونوں سماج کے نوجوان اپنی جان کی پروا کئے بغیر دوڑے اوردریا میں کودکر انہوں نے کئی افراد کی جان بچائی جن میں چھوٹے بچوں کی بڑی تعداد ہے۔ راحت اوربچاؤ کے کام میں انہوں نے  اپنی مچھلی پکڑنے والی کشتیوں کابھی بھرپور استعمال کیا۔غلام حسین کے مطابق سرکاری سطح پربچاؤ کاکام تو کافی دیر بعد شروع ہوا، پہلے ہمارے نوجوانوں نے اپنے طور پرراحت اوربچاؤ کا کام شروع کیا اورکئی لوگوں کوبچایا اورلاشیں  نکالنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ 
  واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر تین مسلم نوجوانوں توفیق شیخ ،حسین پٹھان  اور نعیم شیخ کا خاص طور پر ذکر کیا جارہا ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ ان تینوں نےکئی افراد کی اکیلے جان بچائی ۔ آج تک کی خبر کے مطابق اکیلے نعیم شیخ نے ۳۰؍ سے ۴۰؍ افرادکو بچایا جبکہ توفیق شیخ مسلسل ایجنسیوں کے ساتھ بچائو کام میں مصروف تھا۔حسین پٹھان نے تیر کر کئی لوگوں کو کنارے تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔اِس وقت بھی مقامی مسلم نوجوان اوردیگر لوگ اپنے اپنے طور پرراحت رسانی میں مصروف ہیں۔ کچھ لوگ اسپتالوں میں ضرورت مندوں کی مدد کررہے ہیں توکچھ اوردیگر کام میں لگے ہوئے ہیں۔ کچھ لوگ سرکاری امداد دلوانے میں متاثرین کے اہل خانہ کی مدد کررہے  ہیں۔

 

 

نظرات بینندگان
captcha