پنجاب، خیبرپختونخوا کے سرحدی علاقوں میں کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف آپریشن جاری

IQNA

پنجاب، خیبرپختونخوا کے سرحدی علاقوں میں کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف آپریشن جاری

9:37 - February 02, 2023
خبر کا کوڈ: 3513707
پولیس لاین مسجد میں دھماکے کے بعد آپریشن کا مطالبہ زور و شور سے جاری ہے / مسجد دھماکے میں شہدا کی تعداد سو سے زائد ہوچکی ہے۔

ایکنا- ڈان نیوز کے مطابق یہ آپریشن کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے بھاری اسلحے سے مسلح جنگجوؤں کی جانب سے ایک پولیس اسٹیشن پر حملے کے کچھ گھنٹوں بعد شروع کیا گیا۔

مذکورہ آپریشن کی منظوری ایک اجلاس میں دی گئی جس میں چیف سیکریٹری، انسپکٹر جنرل آف پولیس، حساس اداروں کے سربراہان اور متعدد علاقائی اور ضلعی پولیس افسران شریک تھے۔

آئی جی پولیس ڈاکٹر عثمان انوار نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہم نے نئی پالیسی ’ہٹس‘ کے تحت پنجاب پولیس کی بہت سی فیلڈ فارمیشن کو بنیاد بنایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہٹس آپریشن ضلع میانوالی کے علاقوں سے مسلح دہشت گردوں کے خاتمے تک جاری رہے گا۔

انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ پولیس فورس دہشت گردوں کو بھرپور ردِ عمل دے گی اور پنجاب سے ان کا خاتمہ کرے گی۔

پولیس سربراہ نے کہا کہ عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر ٹھوس آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ میانوالی کے مکڑوال پولیس اسٹیشن پر منگل کی رات عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد کیا گیا۔

حملے کے چند ہی گھنٹوں بعد ہونے والے سیکیورٹی حکام کے اجلاس میں دیگر اہم فیصلے بھی کیے گئے اور پنجاب میں ٹی ٹی پی کے دوبارہ سر اٹھانے کے خلاف سیکیورٹی اداروں کے مابین تعاون یقینی بنانے کے لیےرہنما اصول اور حکمت عملی طے کی گئی۔

ڈی آئی جی احسن یونس نہیں پولیس آپریشن میں اہم ذمہ داری دی گئی ہے ان کا کہنا تھا کہ 3 ریجنز سے انتہائی تربیت یافتہ پولیس اہلکار اور کمانڈوز، محکمہ انسداد دہشت گردی، اسپیشل پروٹیکشن یونٹ اور ایلیٹ فورس آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔

انہوں نے ڈان کو بتایا کہ انسانی اور نقل و حمل کے وسائل پنجاب کے مختلف علاقوں سے میانوالی روانہ کردی گئی ہے تا کہ انتہائی دشوار گزار علاقے میں ٹی ٹی پی کے اراکین کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جاسکے۔

افسر نے نشاندہی کی کہ ’مکڑوال پہاڑی علاقے کے نزدیک ترین پولیس اسٹیشن ہے جہاں سے ٹی ٹی پی کے مسلح جنگجووں نے حملہ کیا‘۔

رات گئے ناکام بنائے گئے اس حملے کے بارے میں ڈی آئی جی احسن یونس نے کہا کہ حملے سے چند ہی گھنٹوں قبل خفیہ ذرائع نے مکڑوال پولیس کو قریبی پہاڑی علاقے میں مسلح افراد کی نقل و حرکت کے حوالے سے الرٹ کیا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس اہلکاروں کو ہائی الرٹ کردیا گیا تھا اور جیسے ہی قریبی پہاڑی علاقے سے مسلح افراد نے فائرنگ شروع کی انہوں نے جوابی فائرنگ کی کہ اچانک مختلف مقامات سے فائرنگ میں شدت آگئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اہلکاروں نے دہشت گردوں کو پولیس اسٹیشن کی جانب پیش قدمی کرنے سے روک دیا تاہ وہ اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔

نظرات بینندگان
captcha