ایکنا نیوز کے مطابق مصر کے اسلام شناس «مصطفی حسنی»، رمضان المبارک کے حوالے سے ایک ویڈیو میں روزہ کے ثمرات پر گفتگو کی ہے۔
«کھانے پینے سے پرہیز مسیحیت، یهودیت اور بودایی و هندی میں بھی رسم تھا علم یوگا اور انرجی علاج میں بھی کھانے سے پرہیز کی تاکید کی جاتی ہے؛ لہذا کھانے سے پرہیز جسم کے ساتھ روح کے لیے بھی مفید ہے۔
جب ایک سرجن ڈاکٹر آپ کا علاج کرتا ہے تو صرف مھارت کافی نہیں بلکہ انکے وسایل اور کمرے کی ضروریات کا بھی درست ہونا ضروری ہے لہذا روزہ رکھنا چاہتے ہیں تو روح کے داخلی راستوں کا کنٹرول بھی ضروری ہے۔
روح کے راستے چار ہیں، آنکھ ، کان، زبان اور ہاتھ:
خدا آیت ۳۰ سوره نور میں فرماتا ہے: «مومنین سے کہو کہ اپنی آنکھ (نامحرم) سے بند رکھو، اور شرم گاہ کی حفاظت کرو، یہ انکے لیے پاکیزہ تر ہے، خدا جو کرتا ہے اس سے آگاہ ہے».
اور پھر آیت ۳۱ میں فرماتا ہے: «اور با ایمان عورتوں سے کہو (شہوت انگیز نگاہ سے) بند رکھو، اور اپنے دامان کی حفاظت کرو».
نامحرم پر نگاہ شیطان کا تیر ہے جو روح کو فاسد کرتا ہے اور جو اس نگاہ سے پرہیز کریں خدا انہہں ایمان کی شیرینی سے آشنا کراتا ہے۔
لہذا آنکھوں کی حفاظت نہ کی جائے تو انسان خدا سے غافل ہوجاتا ہے جیسے دوسروں کی طرف دیکھتا جائے اور حسرت کریں کہ انکو خدا نے کسقدر دیا ہے اور مجھے نہیں دیا وغیرہ.
دوسرا راستہ کان کا راستہ ہے کہ کہا گیا ہے کہ «سننے بولنے والا بولنے والے کے شریک ہے».
خداوند آیت ۱۴۰ سوره نساء میں فرماتا ہے: «پس اس گروہ (منافق) سے نشت مت کرو جو اور بحث میں داخل نہ ہو (اگر انکے ہمنشین بنو گے) تم بھی انکے مانند بنو گے».
لہذا غیبت، نکتہ چینی اور واہیات کہنا روزہ دار کی روح کو فاسد کرتے ہیں۔
تیسرا راستہ زبان ہے جو سب سے پہلے روح کو زخمی کرتی ہے غیبت، افواہ سازی اور فحاشی روح کو فاسد کرتی ہے اور دعا کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہے۔
لہذا جان بوجھ کرغیبت، گالی گلوچ اور واہیات سننا روح کو آلودہ اور روزہ باطل کرتے ہیں لہذا کان ، آنکھ، کان اور زبان کی حفاظت کرنی چاہیے۔
ہاتھوں کو حرام چیزوں کی طرف نہیں بڑھانا نہیں چاہیے اور یہ دعا میں رکاوٹ ہوگی آج کے دور میں سوشل میڈیا پر بھی اس طرح کے کاموں سے پرہیز کی ضرورت ہے جو روح کو زخمی کرسکتا ہے۔
رمضان میں روح کی ارتقاء کے لیے دیکھنے کی اصلاح اور ذکر پر استقامت کرنی چاہیے اور زبان پر ذکر کرنا چاہیے اور شکر خدا کرنا چاہیے اور ایک اہم ترین ذکر «یا رب العالمین» ہے.
اے پروردگار عالم روزہ داری کی توفیق دے اور تقوی کی توفیق دے اور ہماری روح و جان کو پاک کردے کہ تو بہترین تزکیہ کرنے والا ہمارے مولا اور ولی ہے۔/