ایکنا نیوز- ایک اہم چیز جو معاشرے میں ترقی اور خوشحالی کی ضامن ہے وہ وعدوں پر عمل کرنا ہے عھد پر عمل کرنا اعتماد کا باعث بنتا ہے۔
سوره مومنون میں مومن کی ایک صفت عھد پر عمل کرنا ہے:« وَالَّذِينَ هُمْ لِأَمَانَاتِهِمْ وَعَهْدِهِمْ رَاعُونَ ؛ اور وہ امانتدار اور عھد پر عمل کرنے والے ہیں»(مومنون:8).
ہم جانتے ہیں کہ ایک معاشرے کا اہم ترین سرمایہ معاشرے میں اعتماد سازی ہے کیونکہ جو چیز معاشرے کو بکھیرنے سے بچاتی ہے وہ یہی ایکدوسرے پر اعتماد ہے جو تمام کاموں میں تعاون کا باعث بنتی ہے۔
عھد و پیمان تاکید ہے جو معاشرے میں ایکدوسرے پر اعتماد سازی کرتے ہیں جس دن یہ چیز نہ رہے تو معاشرے کا اجتماعی سرمایہ ختم ہوتا ہے اور معاشرہ گروہوں میں بٹ کر منتشر ہوجاتا ہے اسی لیے رسول خدا صلى الله عليه و آله فرماتے ہیں: اذا نَقَضُوا الْعَهْدَ سَلَّطَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ عَدُوَّهُمْ؛ جب مسلمان عهد و پيمان توڑ دیتا ہے تو دشمن ان پر مسلط ہوجاتا ہے.»
عھد و پیمان تمام شعبوں میں مقصود ہے سیاسی، اقتصادی تجارتی یا اجتماعی اور ایک مکمل مفہوم رکھتا ہے خدا سے عھد و پیمان سے لیکر معاشرے میں اجتماعی عھد و پیمان تک۔
پیمان شکن افراد ظالوں کی صف میں ہے اور ہر پاک فطرت انسان ایسے افراد کی مذمت کرتا ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ایک خدائی صفت ہے۔
رب العزت کا فرمان ہے کہ وہ عھد و پیمان نبھانے والے کو دوست رکھتا ہے:« بَلى مَنْ أَوْفى بِعَهْدِهِ وَ اتَّقى فَانَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُتَّقِينَ؛ جو عھد و پیمان پر عمل کرتا ہے اور تقوی اختیار کرتا ہے (خدا اسے دوست رکھتا ہے کیونکہ) خدا متقیوں کو دوست رکھتا ہے»(آل عمران: 76).