ایکنا کے مطابق، ایران کے ثقافتی مشیر کی رپورٹ کے مطابق، حجتالاسلام سید مصطفی حسینی نیشابوری، جو کہ اسلامی ثقافت اور تعلقات کی تنظیم کے بین الاقوامی قرآن اور تبلیغ مرکز کے سربراہ ہیں، نے اس ملاقات میں کہا کہ ایران ہمیشہ اسلامی تہذیب کے ایک فعال اور مؤثر مرکز کے طور پر مشہور رہا ہے اور یہاں کے عظیم دانشوروں نے اسلامی تہذیب کی ترقی اور پیشرفت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس تہذیب کا بڑا حصہ انہی دانشوروں کی کاوشوں کا مرہون منت ہے۔
حسینی نیشابوری نے ایران اور ملائیشیا کے درمیان قرآنی تعاون اور ہم آہنگی بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا، جو کہ اسلامی دنیا کے دو اہم ممالک اور طاقتیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایران قرآن کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کو فعال کرنے کے لیے تیار ہے اور اسے دونوں ممالک کے قرآنی تعلقات میں اضافہ کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔
ملائیشیا کی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر عثمان بکر نے بھی ایرانی قرآنی وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک دونوں ممالک کے درمیان قرآنی تعلقات کو علمی اور ثقافتی شعبوں میں مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اسلامی تہذیب کے حوالے سے تعاون کو اس سلسلے کا ایک حصہ قرار دیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ قرآنی تحقیق کو منظم کرنا اور نئی مسائل اور تحقیقاتی خلا کو شناخت کرنا اہم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا بہترین حل قرآن کی تحقیقی مطالعے کو شناخت اور ترتیب دینا ہے۔
اسلامی تہذیب پر زور دیتے ہوئے، اسلامی اور قرآنی ذرائع کے جدید تحقیقی طریقوں اور رہنماؤں کا تعارف بھی اس ملاقات میں زیر بحث آیا۔
ملائیشیا کی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں اس وقت 100 ممالک سے زائد کے 25 ہزار سے زیادہ طلباء زیر تعلیم ہیں۔/
4243702