تبلیغی جماعت اور مبلغین کا عظیم ترین اجتماع

IQNA

تبلیغی جماعت اور مبلغین کا عظیم ترین اجتماع

5:33 - November 06, 2024
خبر کا کوڈ: 3517407
ایکنا: جماعة التبلیغ یا تبلغی جماعت کا عظیم ترین اجتماع ہر سال اکتوبر کو لاہور کے قریب «رایونڈ» میں منعقد ہوتا ہے۔

ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، "جماعة التبلیغ" کو جدید دور کے عجائبات میں سے ایک سمجھا جا سکتا ہے۔ یہ ایک سادہ تبلیغی جماعت ہے جو جدید وسائل، مالی امداد، یا حکومتی یا سیاسی حمایت کے بغیر تیزی سے دنیا بھر میں پھیل چکی ہے اور ایک عالمی تحریک بن گئی ہے، جس میں لاکھوں افراد شامل ہوچکے ہیں۔
 
جماعة التبلیغ ایک اسلامی جماعت ہے جس کے بانی اور رہنما فقیہہ کے لحاظ سے حنفی اور عقائد میں ماتریدی مکتب فکر کے پیروکار ہیں۔ اس پر تصوف کے ہندی طریقوں، جیسے چشتیہ، قادریہ، نقشبندیہ، اور سہروردیہ، کا بھی اثر ہے، اور یہ اپنے صوفی رہنماؤں کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں۔
 
ہر سال 31 اکتوبر کو پاکستان کے شہر لاہور کے قریب واقع علاقے "رائیونڈ" میں دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماعات میں سے ایک "تبلیغی اجتماع" کے نام سے منعقد ہوتا ہے۔ اس اجتماع میں ہزاروں مبلغین پاکستان کے مختلف شہروں اور دیگر ممالک جیسے ایران، بھارت، بنگلہ دیش، امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، سعودی عرب، اور افریقی ممالک سے شرکت کرتے ہیں۔
 
حجت الاسلام والمسلمین مہدی فرمانیان، جو ایک مدرس ہیں، مسلمنا ویب سائٹ پر اپنے ایک نوٹ میں لکھتے ہیں: "رائیونڈ میں مسلمانوں کا سب سے بڑا سالانہ اجتماع شروع ہونے کے موقع پر، ہم اس فرقے کی سرگرمیوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں: جماعة التبلیغ، اسلامی دنیا کی سب سے بڑی تبلیغی تنظیموں میں سے ایک ہے۔ ان کے مطابق، جماعت کے 85 ملین مبلغین بتائے جاتے ہیں، جبکہ تقریباً 10 ملین فعال مبلغین دنیا کے 160 ممالک میں کام کر رہے ہیں۔
 
جماعت کے تین بڑے اجتماع ہوتے ہیں: رائیونڈ اجتماع پاکستان کے قریب، دوسرا ڈھاکہ، بنگلہ دیش میں پیشوا اجتماع، اور تیسرا بوپال، بھارت میں۔ ان کے سالانہ اجتماعات امریکہ اور یورپ میں بھی ہوتے ہیں، جن میں 10,000 سے زائد لوگ شریک ہوتے ہیں۔
 
جماعة التبلیغ کے تبلیغی طریقے یہ ہیں:
1. وہ فقہ کے مسائل بیان نہیں کرتے بلکہ نماز اور فضائل اعمال کے بارے میں بات کرتے ہیں۔
2. لوگوں کو دین کی تبلیغ کے لیے ایک دن ہفتے میں، تین دن مہینے میں، چالیس دن سال میں، یا زندگی میں چار ماہ گزارنے کی ترغیب دیتے ہیں۔
3. صرف امر بالمعروف کرتے ہیں اور نہی عن المنکر سے اجتناب کرتے ہیں، کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے لوگ ناراض ہو کر دور ہو جائیں گے۔
4. سیاست میں مداخلت نہیں کرتے، اسی وجہ سے اسرائیل میں بھی ان کے دو فعال تبلیغی مراکز موجود ہیں۔
5. جہاد میں شرکت نہیں کرتے، کیونکہ ان کے مطابق مسلمانوں کی موجودہ حالت مکہ مکرمہ کے ابتدائی دور کی طرح ہے، جس میں صرف تبلیغ کا وقت تھا اور جہاد کا نہیں۔
 
ایک استاد نے بتایا کہ انہوں نے افریقہ میں ایک تبلیغی جماعت کے فرد سے ملاقات کی جو 11 سال پہلے تبلیغ کے لیے گھر سے نکلا تھا اور ابھی تک واپس نہیں گیا۔/

 

4246418


 

نظرات بینندگان
captcha