تلاوت جس کی بناء پر «سید سعید» کو سلطان القراء مصر کا لقب ملا + ویڈیو

IQNA

استاد کی یاد میں؛

تلاوت جس کی بناء پر «سید سعید» کو سلطان القراء مصر کا لقب ملا + ویڈیو

5:08 - May 26, 2025
خبر کا کوڈ: 3518540
ایکنا: سید سعید کو سورہ مبارکہ یوسف (ع) کی بے نظیر اور شاہکار تلاوت کی بنیاد پر "سلطان القراء" کا لقب دیا گیا۔

ایکنا نیوز-  24.ae  نیوز کے مطابق ، شیخ سید سعید، ممتاز مصری قاری، 7 مارچ 1943 کو پیدا ہوئے اور مکمل قرآنی ماحول میں پرورش پائی۔ انہوں نے سات سال کی عمر کو پہنچنے سے پہلے، اپنے گاؤں کے قرآنی مکتب میں شیخ عبدہ المحمودی عثمان کی نگرانی میں قرآنِ کریم حفظ کر لیا۔

اگرچہ اُن کا قرآنی سفر دقہلیہ کے گاؤں سے خاموشی سے شروع ہوا، مگر بعد میں ان کا نام دمیاط صوبے، بالخصوص کفر سلیمان کے علاقے میں مشہور ہوا۔ وہ اکثر کہا کرتے تھے: "یہ دمیاط کا گاؤں تھا جس نے میرے نام کے ساتھ 'شیخ' کا اضافہ کیا، اور میں وہاں اپنے ہم وطنوں سے پہلے مشہور ہوا۔"

بعد ازاں شیخ سید سعید مصر کے بڑے قاریوں کی صف میں شامل ہو گئے اور مجالس، محافل اور مساجد میں اُن کے ساتھ قرآنی پروگراموں میں حصہ لینے لگے۔ انہوں نے مصر کے مشہور اور جلیل القدر قاریوں جیسے شیخ محمد صدیق منشاوی، مصطفی اسماعیل، عبد الفتاح الشعشاعی، محمود علی بنا، ابوالعینین شعیشع اور دیگر معروف قاریوں کے ساتھ تلاوت کی۔

تلاوت جس نے سید سعید کو مصر کا سلطان القراء بنایا

اپنی بے مثال تلاوت، خاص طور پر سورہ مبارکہ یوسف (ع) کی اثرانگیز اور دل کو ہلا دینے والی تلاوت کے سبب، جسے اکثر اُن کی بہترین ریکارڈنگ قرار دیا جاتا ہے، وہ بجا طور پر "سلطان القراء" (قاریانِ مصر کا بادشاہ) کہلائے۔ 1990 کی دہائی کے وسط میں اُن کی آواز نے مصر کے بازاروں کو اپنے سحر میں لے لیا اور اُن کا کیسٹ بہت بڑی تعداد میں فروخت ہوا، یہاں تک کہ ان کی تلاوت کی آواز ہر گھر، دکان، حتیٰ کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں بھی گونجتی تھی۔

بہت سے افراد کا ماننا ہے کہ سورہ یوسف (ع) کی یہ ریکارڈنگ شیخ کی زندگی کا ایک اہم موڑ ثابت ہوئی، اور اسی عظیم کامیابی نے اُنہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچایا اور انہیں "سلطان القراء" کا مستحق لقب عطا کیا؛ ایک ایسا لقب جو وہ آج تک مصری قاریوں میں ساتھ لے کر چلتے رہے۔

ان کی خدمات صرف مصر تک محدود نہ رہیں بلکہ انہوں نے دنیا کے کئی ممالک جیسے امارات، لبنان، عراق، ایران، سوئٹزرلینڈ، جنوبی افریقہ اور جمہوریہ آذربائیجان میں بھی قرآنی پروگراموں میں شرکت کی۔ انہیں اسلامی ممالک کے سربراہانِ مملکت، جیسے پاکستان، لبنان اور ایران کے صدور نے بھی خراج تحسین پیش کیا (خصوصاً قرآن کریم کے چودھویں بین الاقوامی مقابلے کے موقع پر جو آذر 1376ھ ش میں حرم مطہر رضوی میں منعقد ہوا، جہاں ابوالعینین شعیشع، راغب مصطفی غلوش اور سید سعید جیسے نامور مصری قاری ججز کے طور پر شریک تھے)۔

شیخ سید سعید نے صرف پیشہ ورانہ قراءت میں مہارت حاصل نہیں کی بلکہ وہ صوبہ دقہلیہ اور پھر دمیاط میں قاریانِ قرآن کی یونین کے صدر بھی رہے۔ ان کی تربیتی اثر پذیری بھی نمایاں تھی، کیونکہ مصر کی نئی نسل کے کئی قاری جیسے شیخ سعید الخراشی، عصام الامیر اور السعید حمادہ اُن کی نگرانی میں تعلیم حاصل کر کے فارغ التحصیل ہوئے اور ان کے انداز کو اپنایا۔

شیخ سید سعید ایک عرصے سے بیماری کے خلاف جدوجہد کر رہے تھے اور وہ، 82 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

آخر میں آپ استاد سید سعید کی سورہ مبارکہ یوسف (ع) کی آیات 19 تا 31 کی تلاوت سماعت فرما سکتے ہیں:

ویڈیو کا کوڈ

 

ٹیگس: مصر ، تلاوت ، بادشاہ
نظرات بینندگان
captcha