عید قربان میں سرینگر کی عظیم مسجد پر پابندی کی مذمت

IQNA

عید قربان میں سرینگر کی عظیم مسجد پر پابندی کی مذمت

6:17 - June 09, 2025
خبر کا کوڈ: 3518616
ایکنا: کشمیری سیاست داں نے عید الاضحی میں سری نگر کی عظیم ترین مسجد کو انڈیا کی جانب سے بند رکھنے کی مذمت کی ہے۔

ایکنا نیوز، knskashmir کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے عید الاضحی کے موقع پر سری نگر کی مرکزی جامع مسجد کو بند کرنے کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔

محبوبہ مفتی، جو پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (PDP) کی سربراہ ہیں، نے ہفتہ کے روز مسجد جامع سری نگر کی بندش پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اسے مذہبی آزادی میں صریح مداخلت قرار دیا۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے عید جیسے مقدس دن پر جامع مسجد کو تالا لگا دیا ہے اور میرواعظ عمر فاروق کو نظر بند کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا: "یہ ملک کی واحد مسلم اکثریتی ریاست ہے، لیکن اس مقدس دن پر مسجد کے دروازے بند کر دیے گئے اور مسجد کے خطیب کو قید کر دیا گیا، جبکہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ سب کچھ معمول کے مطابق ہے۔ اگر سب کچھ ٹھیک ہے تو پھر یہ نظر بندی کیوں؟"

محبوبہ مفتی نے مزید کہا: "یہ ہمارے مذہب میں مداخلت ہے اور یہ نہایت غلط ہے۔ میں اس حکومت کے رویے کی سخت مذمت کرتی ہوں جو ان واقعات پر صرف تماشائی بنی ہوئی ہے۔"

انہوں نے مزید کہا: "ہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ ہماری کوششوں کو قبول فرمائے اور فلسطینی عوام کی مدد فرمائے جو ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ اللہ تعالیٰ فلسطین کو اسرائیلی جارحیت سے نجات دے اور ان کو آزادی عطا فرمائے۔"

جامع مسجد سری نگر کے اوقاف ٹرسٹ نے بھی اس اقدام پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکام نے ایک بار پھر عیدگاہ سری نگر اور تاریخی جامع مسجد سری نگر میں عید الاضحی کی نماز کی اجازت نہیں دی، یہاں تک کہ فجر کی نماز بھی ادا کرنے کی اجازت نہ دی گئی، جبکہ میرواعظ عمر فاروق کو مسلسل نظر بند رکھا گیا۔

میرواعظ نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں لکھا: "کشمیر ایک بار پھر ایک تلخ حقیقت کے ساتھ جاگا: عیدگاہ میں عید کی نماز منعقد نہیں ہوئی اور جامع مسجد ساتویں سال مسلسل بند ہے۔ میں بھی اپنے گھر میں نظر بند ہوں۔ ایک مسلم اکثریتی علاقے میں مسلمانوں کو نماز جیسے بنیادی حق سے محروم رکھا جا رہا ہے؛ وہ بھی ایسے موقع پر جو دنیا بھر کے مسلمانوں کا سب سے اہم مذہبی تہوار ہے!"

انہوں نے مزید کہا: "یہ ان لوگوں کے لیے باعثِ شرم ہے جو ہم پر حکومت کر رہے ہیں، اور ان کے لیے بھی جو عوام کے ووٹ سے منتخب ہوئے، لیکن ہمارے حقوق بار بار پامال کیے جانے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔/

 

4287127

نظرات بینندگان
captcha