صلح کے بارے میں اہم ترین آیت قرآن

IQNA

صلح کے بارے میں اہم ترین آیت قرآن

5:55 - August 26, 2025
خبر کا کوڈ: 3519045
آیات ۶۱ اور ۶۲ سورہ انفال کے مطابق، صلح کو قبول کرنا فرضی امر ہے، اور بے بنیاد شک و شبہات صلح کو قبول کرنے میں رکاوٹ نہیں بنتے۔

ایکنا نیوز- حجت الاسلام علیرضا قبادی، جو کہ سماجی ماہر اور دینی اسکالر ہیں، نے قرآن میں صلح کی اہمیت پر ایک سلسلہ یادداشتیں تحریر کی ہے اور ان میں صلح کے متعلق قرآن کی مختلف آیات پر تفصیل سے گفتگو کی ہے۔

پہلی گفتگو میں صلح کی اہمیت پر مختصر طور پر روشنی ڈالی گئی ہے، جبکہ دوسری گفتگو میں قرآن میں صلح کے معانی اور اس کے مترادفات پر بحث کی گئی ہے۔ اس گفتگو میں سورہ انفال کی آیات ۶۱ اور ۶۲ پر تفصیل سے گفتگو کی گئی ہے، جو کہ صلح کے متعلق سب سے اہم آیات میں شمار کی جاتی ہیں۔

آیات ۶۱ اور ۶۲ میں واضح طور پر ذکر کیا گیا ہے کہ اگر دشمن صلح کی طرف راغب ہو تو مسلمانوں کو بھی صلح کی طرف مائل ہونا چاہیے۔ آیت ۶۱ میں کہا گیا: "اور اگر دشمن صلح کی طرف مائل ہو تو تم بھی اس کی طرف مائل ہو جاؤ اور اللہ پر توکل کرو، بے شک وہ سب کچھ سننے والا اور جاننے والا ہے"۔ اسی طرح آیت ۶۲ میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: "اگر وہ تمہیں فریب دینے کی کوشش کریں تو اللہ تمہارے لیے کافی ہے، وہی تمہیں اپنی مدد سے قوت دے گا اور مومنوں کے ذریعے تمہاری مدد کرے گا"۔

یہ آیات خاص طور پر پیغمبر اسلام (ص) کو مخاطب کر کے کہتی ہیں کہ اگر دشمن صلح کی طرف مائل ہو تو آپ بھی صلح کی طرف راغب ہوں اور اللہ پر توکل کریں، کیونکہ اللہ کسی بھی سازش سے غافل نہیں ہے اور آپ کو کامیابی دے گا۔ آیات میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ صلح کو قبول کرنا ضروری ہے، اور کسی بھی بے بنیاد خوف یا شک سے صلح سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔

یہ آیات یہ بھی بتاتی ہیں کہ صلح کی تمنا کرنے والے دشمنوں کے ساتھ بھی جب عہد و پیمان توڑنے کے باوجود صلح کی کوشش کی جائے، تو مسلمانوں کو صلح کی کوشش کرنی چاہیے۔ ایک اہم نکتہ یہ بھی ہے کہ آیت میں ایک ہی فعل "جنح" (تمائل یا خضوع) کا استعمال دشمن اور پیغمبر (ص) دونوں کے لیے کیا گیا ہے، جو کہ ایک دوسرے کی طرف صلح کی رغبت کو ظاہر کرتا ہے۔/

 

4301513

نظرات بینندگان
captcha