ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، جواد حیدری، جو کہ قومی جواب دہی مرکز کے دینی سوالات کے ماہر ہیں، نے اس موضوع پر تفصیل سے وضاحت کی ہے کہ کیا سورج یا چاند گرہن جیسی چیزیں کسی بدقسمتی کے وقوع کی علامت ہو سکتی ہیں؟ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ اس موضوع کو سمجھنے کے لیے ہم مختلف نکات پر غور کریں گے:
پہلا نکته: اگرچہ ماضی میں لوگ سورج یا چاند کے اچانک اندھیرا ہونے کو خدا کے غضب یا قہر کی علامت سمجھتے تھے، اور اُس کے بعد کے ہر ناخوشگوار واقعے کو خسوف یا کسوف سے جوڑتے تھے، لیکن آج کے علم اور اہل بیت(ع) کے تعالیم کے مطابق ہم جانتے ہیں کہ یہ دونوں امور قدرت کی خوبصورتی کا حصہ ہیں، اور ان کے بعد جو بھی واقعات پیش آتے ہیں وہ کسی طور پر خسوف یا کسوف سے متعلق نہیں ہیں۔
دوسرا نکته: روایات آل اللہ(ع) کی جستجو سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ چاند گرہن، سورج گرہن، زلزلہ وغیرہ انسانوں کو نصیحت دینے اور انہیں خدا کی یاد دہانی کرانے کے لیے ہوتے ہیں تاکہ وہ گناہوں سے بچیں اور خدا کی رضا کی کوشش کریں۔ (بحارالانوار، ج ۵۷، ص ۱۳۰)
تیسرا نکته: چاند گرہن کو ایک علامتِ الہی سمجھا جاتا ہے، اور جب یہ واقعہ پیش آئے تو نمازِ آیات پڑھنا واجب ہے۔
چوتھا نکته: خداوندِ قادر و حکیم پر توکل کرتے ہوئے، صدقہ دینے اور قرآن کریم کی آیات پڑھنے سے ہم اپنے دلوں کی پریشانیوں اور خوف کو دور کر سکتے ہیں۔/
4303779