ایکنا نیوز-شفقنا-پاکستانی نژاد برطانوی رکن پارلیمنٹ لارڈ نذیر احمد نے شام اور عراق میں برطانوی مسلمان جنگجوﺅں اور برطانیہ میں جنسی جرائم میں ملوث مسلمانوں کی گمراہی کا ذمہ دار ان لوگوں کو قرار دے دیا ہے جنہوں نے مساجد کو رہنما اور ہدایت کے مراکز کی بجائے اپنی طاقت اور مالی مفادات کا ذریعہ بنالیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ برطانوی مسلمان گمراہ ہوکر عسکریت پسند تنظیم دولت اسلامی عراق و شام (آئی ایس آئی ایس) کا حصہ بن رہے ہیں اور اسی طرح حال ہی میں روتھرہیم شہر میں پاکستانی نژاد مردوں کے نوعمر لڑکیوں کے ساتھ جنسی جرائم کو بھی مسلمانوں کیلئے افسوسناک قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مساجد ہدایات اور تربیت کی جگہ ہیں لیکن برطانیہ میں اکثر مساجد کی انتظامیہ اور ان کی امامت ایسے لوگوں کے ہاتھ میں ہے جو غیر تعلیم یافتہ ہیں، شدت پسند ہیں اور جدید نظریات سے لاعلم ہیں۔ یہ لوگ نوجوان مسلمانوں کو جدید دور میں زندہ رہنے، عورتوں کا احترام کرنے، جنسی بے راہ روی کے خلاف تعلیم دینے اور انہیں مفید شہری بنانے میں ناکام ہوچکے ہیں اور مساجد کو انہوں نے کاروبار بنالیا ہے۔ لارڈ نذیر احمد نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمانوں کی نوجوان نسل کو تباہی سے بچانے اور مہذب شہری بنانے کیلئے ضروری ہے کہ مساجد کو منفی کردار کے لوگوں سے پاک کرکے انہیں صحیح معنوں میں ہدایت کے مراکز بنایا جائے۔