ايران كی قرآنی خبررساں ايجنسی ﴿ايكنا﴾ كی رپورٹ كے مطابق اسلامی ثقافت و روابط كے سربراہ محمد باقر خرمشاد نے تركی كا دورہ كيا اور تركی كے شہر استنبول كے مفتی "رحمی يارن" نے ان كا شاندار استقبال كيا۔
انہوں نے عالم اسلام میں درپيش مسائل پر تبادلہ خيال كيا۔ استنبول كے مفتی نے مذاہب كے درميان دشمنی پيدا ہونے پر اظہار افسوس كيا اور كہا: معمولی اختلافات مسلمانوں كے درميان محبت اور بھائی چارے كو ختم كرديتے ہیں۔
يارن نے كہا: مسلمانوں كے قلوب میں معمولی سا اختلاف بھی نہیں ہونا چاہئے۔
انہوں نے كہا: گذشتہ علماء ہميشہ تاكيد كرتے تھے كہ مسلمان كبھی بھی ايك دوسرے كو كافر نہ كہیں اور مذہب كی خاطر ايك دوسرے كا خون بھی نہیں بہانا چاہئے۔
اس ملاقات میں محمد باقر خرمشاد نے كہا: آج كل كافرانہ سوچ اسلامی مذاہب كيلئے مصيبت ہے انہوں نے كہا: اسلام میں قتل كرنا بہت بڑا گناہ ہے، كيسے ہوسكتا ہے كہ ايك مسلمان صرف مذہب كے اختلاف پر دوسرے مسلمان كے قتل كو مباح قرار دے اور كافر كہنا جائز؟
انہوں نے كہا: ايسی سوچ پہلے شيعہ اور اہل سنت كے درميان ، اور پھر اس كا اگلا مرحلہ شيعہ، شيعہ كے درميان اور سنی سنی كے درميان تفرقہ پھيلے گا۔
1149374