ایکنا نیوز- ایران ریڈیو- القسام بریگیڈ کے ایک عہدیدار نے اتوار کے روز اس بات پر تاکید کی ہے کہ القسام بریگیڈ کو دہشتگرد قرار دینے پر مبنی مصری عدالت کا فیصلہ، غزہ میں مصری مفادات، خطرے میں پڑجانے پر منتج ہوگا۔ القسام بریگیڈ کے اس عہدیدار نے کہا ہے کہ مصری عدالت کے اس حکم سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ قاہرہ، فلسطینی قوم کے دشمنوں کے محاذ میں شامل ہوچکا ہے۔ فلسطین کی معا نیوز ایجنسی نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ تحریک حماس کے ایک سینئر رکن موسی ابو مرزوق نے بھی اس جانب اشارہ کیا ہے کہ القسام بریگیڈ نے اپنی پوری تاریخ میں مصری حکومت کے ساتھ تعاون کیا ہے اور اس نے کبھی اس ملک کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی ہے اور نہ ہی کبھی مصر کے داخلی مسائل میں اس نے مداخلت کی ہے۔ انھوں نے مصری عدالت کے اس اقدام کو فلسطینی قوم کے خلاف بغاوت سے تعبیر کیا۔ واضح رہے کہ قاہرہ کی عدالت نے ہفتے کے روز، ہنگامی طور پر سینا حملے کا جائزہ لیتے ہوئے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے فوجی بازو عزالدین قسام کو دہشتگرد گروہوں کی فہرست میں شامل کئے جانے کا حکم سنایا ہے- عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ سینا کے علاقے میں فوجی مرکز پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے میں القسام بریگیڈ ملوث ہے۔