پاکستان: قومی ایکشن پلان کو جواز بناکر عزاداری سیدالشہدا کو محدود کرنیکی سازش: شیعہ علماء کونسل

IQNA

پاکستان: قومی ایکشن پلان کو جواز بناکر عزاداری سیدالشہدا کو محدود کرنیکی سازش: شیعہ علماء کونسل

9:56 - April 19, 2015
خبر کا کوڈ: 3172285
بین الاقوامی گروپ: قومی ایکشن پلان بننے کے بعد اس قانون کو جواز بنا کے عزاداریِ سیدالشہداء(ع) کو محدود کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، ہم عزاداریِ سیدالشہداء(ع) کے خلاف ہونے والی سازش کو ناکام بنا دیں گے۔

ایکنانیوز-ابنا۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے خوجہ شیعہ اثناء عشری جامع مسجد کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے سے ایس یو سی سندھ کے جنرل سیکرٹری علامہ ناظر عباس تقوی، کراچی کے صدر علامہ جعفر سبحانی، علامہ فیاض مطہری اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ اس موقع پر شرکاء کی بھی کثیر تعداد موجود تھی۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عزاداری سیدالشہداء(ع) میں رکاوٹ بننے والے قانون کو نہیں مانتے، قومی ایکشن پلان بننے کے بعد اس قانون کو جواز بنا کے عزاداریِ سیدالشہداء (ع) کو محدود کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، ہم عزاداریِ سیدالشہداء(ع) کے خلاف ہونے والی سازش کو ناکام بنا دیں گے، ہر وہ قانون جو عزاداریِ سیدالشہداء (ع) کے راستے میں رکاوٹ بنے کسی ایسے قانون کو نہیں مانتے کیونکہ عزاداریِ سیدالشہداء(ع) ہمارا آئینی و قانونی حق ہے اور ہم اپنے حق کے لئے جان دینے سے بھی گریز نہیں کریں گے، عزاداریِ سیدالشہداء(ع) ہماری موت و حیات کا مسئلہ ہے جس طرح مچھلی پانی کے بغیر نہیں رہ سکتی، اسی طرح ہم عزادار عزاداریِ سیدالشہداء (ع)کے بغیر نہیں رہ سکتے، حکومت لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی آڑ میں مسجد انتظامیہ کو ہراساں کرنا بند کرے اور جھوٹے مقدمات قائم کرنا بھی بند کرے، سندھ کے اکثر اضلاع میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی آڑ میں جھوٹے مقدمات اور مسجد انتظامیہ کو ملوث کرنا ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے، لہٰذا حکومتِ سندھ کو چاہئے کے عزاداریِ سیدالشہداء (ع)اور محفل و میلاد کو مستثنٰی قرار دے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ وہ فرقہ پرست عناصر جو تشیع کے خلاف تکفیر کے نعرے لگاتے ہیں، کسی کے مذہب کی توہین کرتے ہیں اور فرقہ واریت کو ہَوا دیتے ہیں یہ قانون اُن کے لئے بنایا گیا ہے، لہٰذا ان فرقہ پرست عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مجرم جن کو سزائے موت سنا دی گئی اور رحم کی اپیلیں مسترد ہوچکیں، ان کی سزاؤں کو روک دینا اور دہشت گردوں کے خلاف اقدام نہ کرنا قومی ایکشن پلان پر سوالیہ نشان لگاتا ہے، قومی ایکشن پلان بننے کے بعد عوام کو امید ہوئی تھی کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا، مجرموں کو سزائیں ملیں گی اور عوام کے جان اور مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا لیکن تاحال سانحہ شکارپور، سانحہ پشاور، سانحہ راولپنڈی، سانحہ اسلام آباد، ان واقعات کے تسلسل نے لوگوں کو مایوس کیا اور اب تک ان واقعات کے مجرموں کو گرفتار نہیں کیا گیا اور عوام کو حقائق سے پوشیدہ رکھا گیا۔ جس سے مایوسی میں اور اضافہ ہوا۔ ریاست پاکستان اتنے بڑے سانحات پر خاموش نظر آتی ہے جبکہ یہ ذمہ داری ریاست پاکستان پر عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کے جان و مال کا تحفظ کرے۔ اگر عوام کے جان و مال کا تحفظ کرنے میں ریاست ناکام ہوگئی تو عوام حق بجانب ہوگی کہ اپنے جان و مال کے تحفظ کے لئے آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے دفاع کرے۔

684684

نظرات بینندگان
captcha