ایکنا نیوز- ایکنا سے گفتگو میں ججزکمیٹی کے سربراہ عبدالرسول عبایی نے کہا : مقابلوں میں ۶۷ قاری اور ۶۱ حافظ مختلف ممالک سے شریک ہیں اور ۱۲ ایرانی ججز کے علاوہ ۹ غیر ملکی ججز بھی معاونت کررہے ہیں
تیس صفحات پر مشتمل آئیننامه
ججز سربراہ نے کہا کہ اس بار سخت اور باریک بینی کے ساتھ قوانین اور شرائط کے ساتھ قاری کو نمبر دیا جاسکتا ہے کیونکہ اس سے پہلے ججز اپنی مرضی سے اور بعض اوقات قوانین کو پامال کرکے نمبر دے دیتا تھا مگر اس بار ایساکرنا ممکن نہیں کیونکہ تیس صفحات پر مشتمل قوانین اور اصول کے مطابق نمبر دیا جاسکتا ہے
ججز میں ایک نمبر سے زیادہ کا فرق نہیں ہونا چاہیے
عبایی کا کہنا ہے کہ ججز کو پابند کیا جائے گا کہ اگرچہ انکے فیصلے قابل احترام ہے مگر نمبر دینے کا طرز عمل یوں ہونا چاہیے کہ ایک عنوان پر نمبروں میں زیادہ سے زیادہ تین نمبر کا فرق ہو ایسا نہ ہو کہ دس نمبر کافرق ایک ہی بار نظر آئے۔
آئیننامه اور مساوات
ججز سربراہ نے کہا کہ جمهوری اسلامی ایران کے قرآنی آئین نامے پر ہر پانچ سال کے بعد تجدید نظر کیاجاتا ہے
اور کوشش یہ ہے کہ امیدواروں کو عدل و انصاف پر مبنی انکے استحقاق کے مطابق نمبر دیا جاسکے تاکہ کسی کا حق پامال نہ ہو۔ اور اس سال مقابلوں کی نوعیت سے اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ مقابلوں کا معیار بہت اعلی ہے.