ایکنا نیوز – اطلاع رساں ادارے «الجزیره أونلاین»،کے مطابق مراکشی نژاد داعشی خاتون «حسنا بولحسن»،جو پیرس کے علاقے " سن ڈونی" میں ہلاک ہوئی تھی اس کے بارے میں نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں ۔ خودکش حملہ آور خاتون کے بھائی کا کہنا ہے کہ گذشتہ چھ مہینوں سے میری بہن جہادی باتیں کررہی تھی مگر اس نے دین اسلام کے بارے میں کبھی تحقیق کی کوشش نہیں کی اور آج تک ایک بار بھی میں نے قرآن اٹھا کرپڑھتے ہوئے اسے نہیں دیکھا
فرانس میں پیدا ہونے والی مراکشی نژاد داعشی خاتون «حسنا بولحسن»،یورپ میں پہلی خودکش خاتون ہے
بدھ کے دن پولیس آپریشن میں دو مشکوک افراد ہلاک اور سات دیگر ہلاک ہوئے تھے اس دوران ایک خاتون خودکش حملہ آور کی ہلاکت کی اطلاع ملی ، شروع میں کہا گیا کہ مذکورہ خاتون پیرس حملوں کے ماسٹر ماینڈ «عبدالحمید اباعود» کی بیوی ہے مگر بعد میں پتہ چلا کہ یہ اسکی خالہ زاد ہے۔