پاکستان کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ماورائے قانون قتل کی مذمت

IQNA

پاکستان کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ماورائے قانون قتل کی مذمت

7:20 - June 21, 2020
خبر کا کوڈ: 3507798
تہران(ایکنا) پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے شہریوں کی ماورائے قانون قتل کی شدید مذمت کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کی ماورائے قانون قتل کی شدید مذمت کرتا ہے'۔

 

دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ 'بھارتی قابض فوج نے گزشتہ 5 ماہ کے دوران 110 سے زائد معصوم کشمیریوں کو جعلی مقابلوں اور نام نہاد گھیراؤ اور سرچ آپریشنز میں جاں بحق کیا ہے'۔

 

بیان میں کہا گیا کہ 'بھارتی فوج نے گزشتہ دو روز میں پلواما اور شوپیاں میں 8 کشمیریوں کو شہید کردیا'۔

 

پاکستان نے مذمتی بیان میں کہا کہ 'بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت کو احساس ہونا چاہیے کہ وہ بھارت کی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں کشمیریوں کی وحشیانہ اور سیاسی بنیادوں پر قتل کی براہ راست ذمہ دار ہے'۔

 

دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ 'ان معمولات کی ہر اہم انسانی حقوق کے معاہدوں اور کنونشز میں وضاحت کردی گئی ہے کہ آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ (اے ایف ایس پی اے) جیسے غیر قانون ایکٹ، عالمی قوانین کے مطابق جرائم پر پردہ ڈالتے ہیں'۔

 

بیان میں کہا گیا ہے کہ 'عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر سے غیر قانونی قتل سے متعلق موصول ہونے والی رپورٹس کا نوٹس لے جس کو جھوٹے انداز میں جعلی مقابلہ ظاہر کیا جاتا ہے'۔

 

پاکستان نے عالمی برداری سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'بھارتی قابض فوج کو حاصل استثنیٰ کو ہر صورت ختم ہونا چاہیے اور ظالموں کو اس طرح کے وحشیانہ جرائم پر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے'۔

 

دفترخارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ 'بھارت کو بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کے وعدوں پر مکمل طور پر عمل کرنا چاہیے'۔

 

خیال رہے کہ  بھارتی فورسزنے گزشتہ روز مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسجد میں موجود 2 حریت پسندوں سمیت 8 کشمیریوں کو قتل کردیا تھا۔

 

حکام کا کہنا تھا کہ ایک مسلح تصادم سری نگر کے قریب نیج میں ہوا، جس کے نتیجے میں ایک حریت پسند کی موت واقع ہوئی جبکہ بعد ازاں رات گئے مسجد میں 2 حریت پسندوں کو جاں بحق کردیا گیا۔

 

انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار کا اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے مسجد میں 'آنسو گیس کے شیل' استعمال کیے۔

 

علاوہ ازیں سیکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ فورسز نے ضلع شوپیاں میں سیب کے باغ میں ایک زیر زمین پناہ گاہ میں موجود 5 حریت پسندوں کو قتل کردیا۔

 

یاد رہے کہ  5 اگست 2019 کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے وہاں کشمیریوں کے خلاف ظلم میں اضافہ ہوا ہے اور آئے روز نہتے کشمیری بھارتی فورسز کے ہاتھوں قتل کیے جارہے ہیں۔

3000435

نظرات بینندگان
captcha