خواتین؛ حضرت علی(ع) سے بیعت میں وفادار ترین طبقہ

IQNA

خواتین؛ حضرت علی(ع) سے بیعت میں وفادار ترین طبقہ

8:35 - July 08, 2023
خبر کا کوڈ: 3514583
ایکنا تھران: ایک هزار ۷۰۰ خواتین نے حجت الوداع میں حضرت رسول(ص) کے فرمان پر حضرت علی(ع) کی جانشینی پر غدیر خم میں بیعت کی اور وفادار رہیں۔

ایکنا نیوز کے مطابق خؤاتین کا کردار صدر اسلام ہی سے واضح ہے اور اسی حوالے سے غدیر خم کا واقعہ اہم ہے جو چودہ صدیاں قبل رونما ہوا۔

 

واقعہ غدیر میں رسول اکرم(ص) نے برراہ راست حضرت علی(ع) کو خصوصی فرمان جاری کیا کہ عورتوں سے بیعت لینے کے لیے اہتمام کرے۔

 

اس حوالے سے مستند زرایع سے حدیث غدیر میں کہا گیا ہے: «پیغمبر اسلام صلی الله علیه و اله و سلم نے فرمایا کہ ایک بڑے ظرف میں پانی ڈالا جائے اور پردے کے ایک طرف سے پانی میں خواتین ہاتھ ڈال کر امیرالمؤمنین علی علیه‌السلام جس کے ہاتھ اسی ظرف میں ہوگا ان سے بیعت کریں۔

 

رسول اکرم نے اپنی ازواج سمیت تمام خواتین کو حکم دیا کہ وہ حضرت علی کو جانشین بننے پر مبارک پیش کریں۔

 

شیعہ سنی منابع میں لکھا ہے کہ  روز غدیر ایک هزار  ۷۰۰ خواتین بشمول حضرت فاطمه(س)  اور ازواج رسول گرامی (ص) نے امیرالمؤمنین(ع) سے بیعت کی۔

 

دلچسپ نکتہ یہ ہے کہ رسول اسلام(ص) کے فرمان پر کافی اہم شخصیات  جو یہاں موجود تھے اور جنہوں نے حضرت علی(ع) سے بیعت کیا تھا انہوں نے عہد شکنی کی تاہم یہ سارے مرد حضرات تھے اور خواتین میں ایک دو ہی خواتین نے بیعت توڑ دی۔

 

حضرت زهرا(س) نے دفاع حضرت علی(ع)  پر کافی کاوشیں کی اور حضرت علی(ع) کی وفاداری میں ثابت قدم رہیں انکے ساتھ «ام‌ایمن» جو معروف زوجہ رسول ہے، اور مادر اسامه بن زید شامل ہیں۔

 

جب حضرت علی(ع) کو ابوبکر سے بیعت کے لیے مسجد زبردستی لایا گیا تو، ام‌ایمن نے وہاں دلیرانہ انداز میں حضرت علی کا دفاع اور کیا اور مخالفین کو منافقت کا طعنہ دیا. اسی طرح جب فدک غصب ہوا تو ام ایمن نے امام علی(ع) کے ساتھ حضرت زہرا کا دفاع کیا اور کہا کہ رسول اکرم (ص) نے فدک کو فاطمه(س) کے لیے وقف کیا۔

 

«ام سلمه» زوجہ حضرت محمد(ص) بھی ان لوگوں میں شامل ہے جنہوں نے حضرت علی(ع) کے حق کا خلفا کے مقابل دفاع کیا اور انصار کو  امیرالمؤمنین حضرت علی(ع) کے دفاع پر آماد کرنے کی کوشش کی اور اسی وجہ سے انکو بیت المال سے وظیفہ ملنا بھی ایک سال تک بند رہا۔/

 

4152712

نظرات بینندگان
captcha