قرآنی مقابلے ایران میں قرآنی تحریک کی علامت ہیں

IQNA

قرآنی مقابلے ایران میں قرآنی تحریک کی علامت ہیں

6:08 - February 20, 2024
خبر کا کوڈ: 3515894
ایکنا: شیخ خیرالدین علی الهادی کے مطابق ایران کے بین الاقوامی قرآنی مقابلے ایران میں عام ہوچکے ہیں جنمیں دننیا بھر کے نمایندے شریک ہوتے ہیں۔

ایکنا نیوز- دارالقرآن آستانہ مقدس حسینی کے ڈائریکٹر اور اوقاف کے شعبے کے جج اور ایران کے بین الاقوامی قرآنی مقابلے کے 40ویں دور کے جج شیخ خیر الدین علی الہادی نے ایکنا نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے تاکید کی کہ ایران کا بین الاقوامی قرآنی مقابلہ اسلامی جمہوریہ میں ادارہ جاتی قرآنی تحریک کو ظاہر کرتا ہے۔

 

ایرانی مقابلے، قرآنی تحریک کی ترقی کی علامت

شیخ خیرالدین نے کہا: سب سے پہلے اسلامی جمہوریہ ایران اور دنیا کے تمام علمائے کرام کو 40 ویں بین الاقوامی قرآنی مقابلے کے انعقاد کے لیے جو کہ کئی لحاظ سے دوسرے مقابلوں سے مختلف ہے اور اعلیٰ حکام کی حمایت سے منعقد کیا جاتا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام اور سپریم آیت اللہ خامنہ ای کی خدمت میں تبریک پیش کرتے ہیں۔

مسابقات نشانی از نهادینه شدن نهضت قرآنی در ایران است + فیلم

 

انہوں نے مزید کہا: یہ مقابلے اسلامی جمہوریہ میں ادارہ جاتی قرآنی تحریک کی ترقی کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ مقابلہ بہت سے دوسرے مقابلوں سے مختلف ہے، کیونکہ اس میں دنیا کے مختلف حصوں سے آنے والے تمام ممالک کو خوش آمدید کہا جاتا ہے، اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس مقابلے میں جو نعرہ بلند کیا گیا وہ "ایک کتاب، ایک قوم، مزاحمت کی کتاب" ہے۔ اس قرآنی مقابلے کے اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔

 

قرآن، تہذیبی کتاب

شیخ خیرالدین نے مزید کہا: اس مقابلے میں بہت سے پرکشش أمور ہیں جو آج کے خاص حالات کے لیے موزوں ہیں۔ خاص طور پر وہ مصائب جو ہمارے بچے اور بھائی اب غزہ میں بھگت رہے ہیں۔ ان مقابلوں کا مزاج قرآنی تصورات کی ایک حقیقی مثال ہے جسے ہم اپنے پیارے قارئین کے بغور مطالعہ اور تلاوت میں دیکھ سکتے ہیں۔

اس عراقی قرآنی عہدیدار نے مزید کہا: ایک اور اہم مسئلہ عالمی برادری کی سطح پر جدید عالمگیریت کے عمل پر ان مقابلوں کا اثر ہے۔ قرآن ایک بااثر کتاب ہے اور اس نے گزشتہ تمام سالوں اور زمانوں میں اپنا اثر دکھایا ہے اور یہ واضح طور پر انسان کو ایک فرد کے طور پر بنانے اور معاشرے کو ایک ادارہ کے طور پر بنانے میں کارگر ثابت ہوئی ہے۔ اس لیے تمام معاشرے قرآنی آیات اور دعوتوں سے متاثر ہوئے جو آج ہم ان مقابلوں میں سنتے ہیں ۔

مسابقات نشانی از نهادینه شدن نهضت قرآنی در ایران است + فیلم

 

انہوں نے مزید کہا: اس لیے آج کا جدید نظام اور عمومی طور پر بین الاقوامی معاشرہ کا نظام زیادہ تر پہلوؤں سے قرآنی کلام سے متاثر ہے اور یہ اثر ان طرز عمل سے ہے جو آج قومیں معاشرتی اور تحریک کے ذریعے قرآنی تصورات کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

دار القرآن آستان حسینی کے ڈائریکٹر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ ان مقابلوں نے بہت سی چیزیں پیش کی ہیں اور ہم ابھی تک اس مثالی کے اعلیٰ ترین درجے تک پہنچنے کے منتظر ہیں جو کہ ایک صالح معاشرہ کی تشکیل ہے اور یہ تعمیر یقینی طور پر لوگوں کی تعمیر اور تعلیم سے شروع ہوتی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ میری رائے میں اب ہم دنیا کے بہت سے ممالک کی شرکت سے اپنے اہداف کے ایک حصے تک پہنچ چکے ہیں جو طویل مسافت طے کرنے کے باوجود ان مقابلوں میں بڑے عزم اور کوشش کے ساتھ حصہ لے رہے ہیں اور انشاء اللہ کامیابی کے لیے مزید پختہ عزم ہو گا اور اسلامی ممالک کے درمیان گرمجوشی سے تعلقات قائم کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔/

 

4200541

نظرات بینندگان
captcha