اسرائیلی سرکاری دہشت گردی کی عادی ہوچکی ہے

IQNA

ملایشین ماہر ایکنا سے:

اسرائیلی سرکاری دہشت گردی کی عادی ہوچکی ہے

5:42 - October 15, 2024
خبر کا کوڈ: 3517282
ایکنا: دنیا صہیونیستی حکومت کے وحشیانہ طرزِ عمل سے اچھی طرح واقف ہو چکی ہے اور اسرائیل کو ایک سیریل دہشت گرد ریاست کہا جاسکتا ہے۔

سید احمد سید نووی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا صہیونیستی حکومت کے وحشیانہ طرزِ عمل سے اچھی طرح واقف ہو چکی ہے، انہوں نے کہا: "میں اسرائیل کو ایک سیریل دہشت گرد ریاست کہتا ہوں۔ اسرائیلی حکومت ریاستی دہشت گردی کی عادی ہے، حالانکہ دنیا بھر کے لوگ اپنے لیے ایک محفوظ گھر یا زمین کی تلاش میں فکر مند ہیں۔"
بین الاقوامی اسلامی مطالعات انسٹی ٹیوٹ (IAIS) ملائیشیا ایک غیر منافع بخش تھنک ٹینک ہے جو 2007 میں قائم کیا گیا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد اسلامی شناخت کو فروغ دینا، دنیا بھر کے مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو مضبوط کرنا، ملک کی سماجی ترقی میں مدد دینا، اور تہذیبوں کے درمیان مکالمے میں حصہ لینا ہے۔


 IAIS کا مقصد یہ ہے کہ عالمی امور اور بین الاقوامی تعلقات میں ملائیشیا کی حکومت کے لیے ایک تھنک ٹینک کے طور پر کام کرے اور مسلم کمیونٹی کی خدمت کرے۔
سید عزمان سید احمد نووی، جو اس انسٹی ٹیوٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ہیں، اس وقت ایشیائی امن اور ترقی کے فورم (AFPAD) کے صدر ہیں اور اقوام متحدہ کے تحت انڈونیشیا، تھائی لینڈ، کمبوڈیا، اور جنوبی کوریا کے لیے آزاد انتخابی مبصر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
دنیا کا صہیونی حکومت کے وحشیانہ طرز عمل سے واقف ہونا
سید عزمان سید احمد نووی نے ایکنا سے گفتگو کرتے ہوئے غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے اور جنگ کے ایک سال گزرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری نے غزہ میں ایک سال کی جنگ کے بعد اسرائیل کی اصل حقیقت کو سمجھ لیا ہے اور اب دنیا اسرائیل کے وحشیانہ طرز عمل سے واقف ہو چکی ہے۔
اندھی حمایت مغرب کے لیے نقصان دہ ہوگی انہوں نے مزید کہا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ یہ حکومت غزہ میں اپنے وحشیانہ جرائم کی وجہ سے عالمی عدالت میں نسل کشی کے الزامات کا سامنا کر رہی ہے، مغربی ممالک، خاص طور پر امریکہ، تل ابیب کی فوجی اور سیاسی حمایت کا کھلم کھلا اظہار کرتے ہیں۔


نووی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ اندھی حمایت مغربی ممالک کے انتخابات کے نتائج پر اثر ڈالے گی۔ مغرب میں بائیں بازو اور معتدل جماعتیں سب اس بات پر متفق ہیں کہ یہ منظم وحشیانہ اقدامات اسرائیل اور مغرب دونوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوں گے۔
انہوں نے "نہ ہمارے نام پر" نامی یہودی تحریک کا ذکر کیا، جو یہودیوں کو صہیونیت سے دور رہنے کا کہتی ہے۔ اس ماہر نے مزید کہا کہ صہیونیت کا یہودیت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اسرائیل اندرونی طور پر ٹوٹ رہا ہے اسرائیل کی اندرونی صورتحال کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں اس تجزیہ کار نے کہا کہ ان کا معاشرہ اندرونی اختلافات اور مختلف آوازوں کی وجہ سے تقسیم کا شکار ہو رہا ہے۔ اسرائیل میں 70 سے 80 فیصد لوگ بنیامین نیتن یاہو اور اس کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت کے خلاف ہیں، لیکن یہی 70 سے 80 فیصد لوگ حماس اور حزب اللہ کی تباہی کے خواہاں بھی ہیں۔
ملائیشیا کے اسلامی مطالعات انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ نے مزید کہا کہ اس اعتبار سے اسرائیل ایک نفسیاتی طور پر بیمار ریاست بن چکا ہے۔ اس تجزیہ کار نے مزید کہا کہ میں اسے ایک سیریل دہشت گرد ریاست کہتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت ریاستی دہشت گردی کی عادی ہو چکی ہے، حالانکہ دنیا زیادہ تر ان لوگوں پر مشتمل ہے جو زندگی کے اخراجات، روزگار اور ایک محفوظ گھر یا زمین کی تلاش میں فکر مند ہیں۔
نووی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں جنگیں اس وقت تک جاری رہیں گی جب تک کہ اسرائیلی حکومت یہ یقین رکھتی ہے کہ ان کے ہمسائے صرف طاقت کی زبان سمجھتے ہیں۔


4242187

نظرات بینندگان
captcha