دوحہ کے قرآنی باغ میں تین ملین نایاب جڑی بوٹیاں

IQNA

دوحہ کے قرآنی باغ میں تین ملین نایاب جڑی بوٹیاں

18:54 - October 27, 2024
خبر کا کوڈ: 3517351
ایکنا: قطر کے قرآنی باغ میں تین ملین نایاب پودے اور جڑی بوٹیاں موجود ہیں جنمیں سے بعض کی نسل ختم ہونے سے بچ گئی ہے۔

ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، روزنامہ الرایہ سے نقل کرتے ہوئے، محمد حسونہ، جو قطر فاؤنڈیشن کے زیرِ اہتمام قرآنی باغبانی کے ماہر ہیں، نے اطلاع دی ہے کہ قطر کے مختلف پودوں کے 3 ملین بیج جمع کیے گئے ہیں۔ ان بیجوں کے بارے میں تفصیلی معلومات جیسے جمع کرنے کی تاریخ، ماحول کی کوالٹی، مٹی اور دیگر ضروری معلومات شامل ہیں، جو محققین اور نباتات کے ماہرین کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔
 
انہوں نے بتایا کہ یہ بیج 254 مختلف اقسام کے پودوں سے تعلق رکھتے ہیں، جن میں سے 30 اقسام دنیا بھر میں معدومیت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ اس طرح قرآنی باغ کو عالمی یا مقامی سطح پر ان پودوں کو دوبارہ اگانے اور بچانے کے ہر طرح کے مطالبے کا جواب دینے کی اہلیت حاصل ہو جاتی ہے۔
 
انہوں نے مزید کہا کہ قرآنی باغ میں قدرتی طور پر تیار کردہ کمروں کی سہولت موجود ہے، جہاں پودوں کی ضرورت کے مطابق سورج کی روشنی، نمی، سردی، آکسیجن اور کاربن ڈائی آکسائیڈ فراہم کی جاتی ہے، جس سے پودے سال بھر اُگائے جا سکتے ہیں۔ اس باغ میں قطر کی مختلف مٹی کی اقسام کا ایک ذخیرہ بھی موجود ہے، جس سے زرعی مصنوعات پر تحقیق اور مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔
 
انہوں نے وضاحت کی کہ قرآن کریم یا احادیث نبوی میں ذکر کردہ تمام نباتاتی اصطلاحات کے نمونے جمع کیے جاتے ہیں تاکہ انہیں اس باغ کے نباتاتی عجائب گھر میں نمائش کے لیے پیش کیا جا سکے۔ جیسے النوی، النقیر، القطمیر اور الفتیل جیسے پودے مائیکروسکوپ کے نیچے رکھے جاتے ہیں تاکہ شایقین انہیں دیکھ سکیں۔
 
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ قرآنی باغ، جو کہ قطر فاؤنڈیشن کے تحت حمد بن خلیفہ یونیورسٹی کا حصہ ہے، قطر میں اپنی نوعیت کا پہلا اور مشرق وسطیٰ میں دوسرا نباتاتی باغ ہے، جسے پودوں کے ذخائر کے تحفظ میں ممتاز حیثیت حاصل ہے۔ اس باغ میں 18,500 درختوں اور جھاڑیوں کے 115 اقسام پر مشتمل مجموعے ہیں، اور رواں سال تقریباً 55,000 درخت اور جھاڑیاں تیار کی گئی ہیں۔ اس میں 2,500 نباتاتی نمونے موجود ہیں جن کے شناختی کارڈ بھی ہیں۔/

 

4244322

نظرات بینندگان
captcha