ترک قرآنی مقابلے اور ایرانی قرآء

IQNA

ترک قرآنی مقابلے اور ایرانی قرآء

6:56 - November 03, 2024
خبر کا کوڈ: 3517389
ایکنا: ترکی کے نویں بین الاقوامی مقابلوں میں شریک ایرانی نمایندوں نے بہترین کارکردگی کے ساتھ مقابلوں پر اظھار خیال کیا ہے۔

ایکنا نیوز- سید پارسا انگشتان اور میلاد عاشقی، جو ترکیہ میں نویں بین الاقوامی قرآن مقابلوں میں ایران کی نمائندگی کر رہے تھے، جمعرات کو قرات تحقیق اور حفظِ کل قرآن کے دونوں شعبوں میں دوسری پوزیشن حاصل کرنے کے بعد ملک واپس آئے اور ملک کے قرآنی امور کے حکام  نے ان کا استقبال کیا۔
 
ان دونوں قاری اور حافظ قرآن نے ایک بین الاقوامی مقابلے میں دوسری پوزیشن حاصل کر کے اسلامی جمہوریہ ایران کی حالیہ برسوں میں بین الاقوامی قرآن مقابلوں میں کامیاب ترین نمائندگیوں میں سے ایک کی تشکیل دی۔
 
سید پارسا انگشتان نے ایکنا کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے ترکی میں نویں بین الاقوامی قرآن مقابلوں کی فضا کے بارے میں بتایا کہ ہم حفظِ کل قرآن کے شعبے میں شریک تھے، استنبول پہنچے اور وہاں سے شانلی‌اورفا شہر گئے، جو کہ مقابلوں کا مقام اور انبیاء کا شہر کہلاتا ہے۔
 
ایران کے نمائندوں کی بے مثال کامیابی
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مقابلے دو مراحل میں منعقد ہوئے؛ پہلا مرحلہ آن لائن تھا، جس میں ۹۳ ممالک شریک ہوئے، اور آخر کار ۴۷ ممالک نے فائنل مرحلے میں جگہ بنائی۔ یہ مقابلے قرات تحقیق اور حفظِ کل قرآن کے شعبوں میں تھے، اور اللہ کے فضل سے ایرانی نمائندگان نے ملک کا پرچم بلند کیا اور کامیابی حاصل کی۔
 
انگشتان نے کہا کہ اس مقابلے میں ۱۰ ممالک سے ججز شامل تھے اور ترکی کے مقابلوں میں رینکنگ حاصل کرنا آسان نہیں ہے، مگر ہماری کارکردگی اتنی عمدہ تھی کہ کوئی اعتراض کی گنجائش باقی نہ رہی اور منتظمین نے ایران کو دوسری پوزیشن دینے پر رضامند ہو گئے۔ اختتامیہ سے ایک دن پہلے یہ بات چل رہی تھی کہ ایران کو پہلی پوزیشن ملنی چاہیے تھی۔
 
ایران اور ترکی کے بین الاقوامی قرآن مقابلوں کا موازنہ
ترکی کے بین الاقوامی قرآن مقابلے میں دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے انگشتان نے بتایا کہ ایران کے قرآن مقابلوں کے برعکس، جن کا آئین نامہ مضبوط اور واضح ہے اور جو اس معاملے میں پیش قدم ہیں، زیادہ تر ممالک بشمول ترکی اور خلیجی ممالک میں کوئی مخصوص آئین نامہ نہیں ہے۔ مجموعی طور پر ترکی کے مقابلے ملائیشیا کے قرآن مقابلوں کے آئین نامے کے مطابق ہوتے ہیں اور یہاں روایتی تلاوت کو ترجیح دی جاتی ہے۔ قاری الحان میں زیادہ مگن نہ ہو بلکہ حسنِ تلاوت، صوت اور تجوید و احکام پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے، یہاں تک کہ ۱۰۰ میں سے ۶۰ نمبر تجوید اور احکام کے لیے مختص ہوتے ہیں۔
 
ترکی میں ان مقابلوں کا مقام اور اہمیت
ترکی کے بین الاقوامی قرآن مقابلے میں دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے انگشتان نے مزید کہا کہ یہ مقابلے ایک چھوٹے اور خوبصورت ہال میں منعقد ہوئے، اور تقریباً ۵۰ سے ۶۰ افراد، جو زیادہ تر منتظمین تھے، حاضر تھے۔ اختتامیہ کے علاوہ، جو براہ راست نشر ہوا، باقی دنوں میں مقابلوں کو زیادہ میڈیا کوریج نہیں ملی اور شہر میں بھی کوئی خاص تشہیر نہیں دیکھی گئی۔/

 

4245511

نظرات بینندگان
captcha