ایکنا کے مطابق، ایسوشیئیٹڈ پریس نے اپنی رپورٹ میں لکھا: "ایران نے اسرائیل کی جانب سے اس کے جوہری اور فوجی پروگراموں پر حملے کے بعد جوابی کارروائی کی ہے۔"
ایسوشیئیٹڈ پریس نے مزید کہا: "اسرائیل کی جانب سے ایران کے جوہری اور مسلح افواج کے اہداف پر شدید حملوں کے بعد، ایران نے ہفتہ کی صبح 24 خرداد 1404 (15 جون 2025) کو اسرائیل کے خلاف میزائل اور ڈرون حملوں کا آغاز کیا۔"
ایجنسی نے مزید رپورٹ کیا کہ "ایران نے اسرائیل کی جانب کئی میزائل داغے۔"
رائٹرز نے اس خبر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا: "ایران نے اسرائیل کے دو اہم شہروں پر میزائل حملوں کی لہر چلائی۔"
رائٹرز کے مطابق: "ہفتہ کی صبح اسرائیل کی جانب سے ایران پر فضائی حملے کے بعد دونوں ممالک نے ایک دوسرے کو نشانہ بنایا۔"
رائٹرز نے بتایا کہ "تل ابیب اور یروشلم (مقبوضہ قدس) میں خطرے کے سائرن بجنے لگے اور شہری ایرانی میزائل حملوں کی متواتر لہروں کے باعث پناہ گاہوں کی جانب دوڑ پڑے۔"
سی این این کے رپورٹر نے بیت المقدس پر ایرانی میزائل حملے پر حیرت کا اظہار کیا، کیونکہ یہ شہر صہیونی حکومت کے اہم سرکاری دفاتر کا مرکز ہے۔
صہیونی میڈیا نے بھی صبح اطلاع دی کہ ایران نے تل ابیب اور فلسطین کے شمال، مرکز اور جنوب کے وسیع علاقوں پر میزائل حملوں کی نئی لہر شروع کی ہے۔
العالم کے مطابق، ایران نے "وعدۂ صادق 3" آپریشن کے تحت، اسرائیلی حملوں کے جواب میں کارروائی کی۔ اس حوالے سے روسی خبررساں ایجنسی تاس نے اطلاع دی کہ ایران کے میزائل حملوں نے اسرائیل کے 150 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں وہ ہوائی اڈے بھی شامل ہیں جہاں F-35، F-16، اور F-15 جنگی طیارے تعینات ہیں۔/
4288516