ایکنا نیوز- اس مقدس مہینے میں درج ذیل اعمال پر تاکید کی گئی ہے:
نماز:
ماہ محرم کی پہلی شب میں چند نفل نمازیں بیان ہوئی ہیں، جن میں سے ایک دو رکعت نماز ہے، جس کی ہر رکعت میں سورۂ حمد کے بعد 11 مرتبہ سورۂ توحید پڑھی جاتی ہے۔ اس نماز کی فضیلت میں بیان ہوا ہے کہ اس نماز کو پڑھنا اور اس دن روزہ رکھنا موجبِ امان (حفاظت) ہے، اور جو اس پر عمل کرے، گویا اُس نے پورے سال نیکی کے کاموں پر ہمیشگی اختیار کی۔
پہلی شبِ محرم کو جاگنا (احیاء کرنا)، دعا و مناجات میں مشغول ہونا بھی مستحب اعمال میں شامل ہے۔
ماہ محرم کی پہلی تاریخ کے اعمال:
ہر سال یکم محرم قمری سال کا پہلا دن ہوتا ہے۔ امام محمد باقرؑ سے روایت ہے کہ: جو شخص اس دن روزہ رکھے، اللہ تعالیٰ اُس کی دعا قبول فرماتا ہے، جیسے اُس نے زکریا علیہ السلام کی دعا قبول فرمائی۔
اسی دن کے لیے ایک دو رکعت نماز بھی مستحب ہے، جس کے بعد یہ دعا تین مرتبہ پڑھی جاتی ہے:
«اللّهم انت الاله القدیم و هذه سنهٌ جدیدهٌ فاسئلک فیها العصمه من الشیطان و القوَّه علی هذه النّفس الامّاره بالسُّوء؛
اے پروردگار! تو قدیم اور جاوداں خدا ہے، اور یہ نیا سال ہے، میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے اس سال شیطان سے محفوظ رکھ، اور نفسِ امارہ (جو برائی کی طرف لے جاتا ہے) پر قابو عطا فرما۔»
ماہ محرم کی تیسری تاریخ:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے کہ: جو شخص 3 محرم کو روزہ رکھے، اللہ تعالیٰ اس کی دعا قبول فرماتا ہے۔
ماہ محرم کی ساتویں تاریخ:
اس دن کا روزہ رکھنا بھی مستحب اعمال میں شمار ہوتا ہے۔
شب عاشورا کے اعمال:
شب عاشورا کی چند نمازیں ذکر ہوئی ہیں۔ ان میں سے ایک یہ ہے:
چار رکعت نماز، جس کی ہر رکعت میں سورۂ حمد کے بعد 50 مرتبہ سورۂ توحید پڑھی جاتی ہے۔ نماز کے بعد 70 مرتبہ یہ ذکر پڑھا جائے:
«سبحان الله، والحمدلله، و لا اله الا الله، و الله اکبر، و لا حول و لا قوه الا بالله العلی العظیم»
اس شب کا احیاء کرنا، امام حسینؑ کی قبر کے پاس دعا و مناجات کرنا بھی انتہائی مستحب عمل ہے۔
روز عاشورا کے اعمال:
روز عاشورا کے اعمال میں سب سے اہم اور افضل عمل ہر کام کو چھوڑ کر امام حسینؑ اور شہدائے کربلا پر عزاداری کرنا ہے۔
امام رضا علیہ السلام سے منقول ہے: جو شخص اس دن کام اور محنت کو ترک کرے، اللہ تعالیٰ اس کی حاجات پوری کرتا ہے، اور جو اس دن کو غم و اندوہ میں گزارے، قیامت کا دن اُس کے لیے خوشی کا دن ہوگا۔
امام حسینؑ کی زیارت بھی اس دن بہت تاکید سے بیان کی گئی ہے۔
عاشورا کے دن روزہ رکھنا مکروہ ہے؛ تاہم بہتر ہے کہ انسان نیتِ روزہ کے بغیر عصر تک کھانے پینے سے پرہیز کرے۔
دیگر اعمال میں شامل ہیں:
زائرینِ امام حسینؑ کو پانی پلانا
سورۂ توحید کو ایک ہزار مرتبہ پڑھنا
زیارت عاشورا پڑھنا
ہزار مرتبہ یہ ذکر کہنا: «اللّهم العن قتله الحسین(ع)»
اکیسویں محرم کا روزہ:
ماہ محرم کی اکیسویں تاریخ کا روزہ رکھنا بھی مستحب اعمال میں شمار کیا گیا ہے۔
4290976