ایکنا نیوز نے سینما اور ٹیلی ویژن کے تجربہ کار پروڈیوسر اور "انجمن سینمائے انقلاب و دفاع مقدس" کے بانی ناصر شفق سے گفتگو کی ہے:
ایکنا: ایران کی ثقافتی، تمدنی اور جغرافیائی صلاحیتوں کے پیش نظر، آپ کے خیال میں نمایشی فنون میں عاشورا جیسے موضوع تک پہنچنے کے اہم ترین راستے کون سے ہیں؟ اور کون سے عوامل ہیں جو اس موضوع کو سینما اور ٹی وی کے لیے ہمیشہ زندہ اور دلکش بنائے رکھتے ہیں؟
ناصر شفق: ایران کی جغرافیائی اور تمدنی پوزیشن کو دیکھتے ہوئے کہنا چاہیے کہ ہمارا ملک ہمیشہ سے ثقافتوں کا سرچشمہ اور عظیم تہذیبوں کی جائے پیدائش رہا ہے۔ ہم دنیا کے اس حصے میں واقع ہیں جو ہمیشہ سے فکری اور ثقافتی تحریکوں کا مرکز رہا ہے، اور یہ کردار آج بھی جاری ہے۔
اس تناظر میں، عاشورا محض ایک تاریخی واقعہ نہیں بلکہ حق و باطل، خیر و شر کے درمیان ایک عظیم ترین انسانی تصادم کا نقطۂ عروج ہے۔ یہ واقعہ عمیق اور عالمی سطح پر ڈرامائی مفاہیم کی پیدائش کا سرچشمہ ہے۔ اسی لحاظ سے، عاشورا ہماری ثقافتی تاریخ کے سب سے زرخیز نمایشی موضوعات میں سے ایک ہے۔
عاشورا بذات خود ایک عظیم اور پُرکشش ڈرامہ ہے جس میں قربانی، شرافت، ظلم کے خلاف قیام، ایثار اور حق پسندی جیسے عناصر اپنی بلند ترین سطح پر نمایاں ہوتے ہیں۔ خاص طور پر معروف جملے "کل یوم عاشورا و کل ارض کربلا" کے ذریعے، یہ واقعہ ایک ماورائے زمان و مکان حقیقت بن چکا ہے، جو ہر دور اور ہر سرزمین میں انسانی و سماجی تضاد کی نمائندگی کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔
اسی وجہ سے عاشورا نہ صرف ایران بلکہ دنیا بھر کے فنونِ لطیفہ اور نمایشی صنعتوں کے لیے ایک مؤثر ماڈل اور محرک بن سکتا ہے۔
ایکنا: آپ نے عاشورا کے پیغام کی عالمگیریت اور اس کے تسلسل کا ذکر کیا۔ آپ کے خیال میں موجودہ دور کے نمایشی فنون میں اس تسلسل کو کیسے منعکس کیا جا سکتا ہے؟ اور عاشورا اور موجودہ سیاسی حالات کے درمیان کیا واضح ربط موجود ہے؟
ناصر شفق: آج جو کچھ دنیا میں بالخصوص مظلوم مشرق وسطیٰ میں ہو رہا ہے، وہ عاشورا کی تاریخی تحریک کا تسلسل ہے۔ ہم روز دیکھتے ہیں کہ بدترین اور خبیث ترین باطل قوتیں، یعنی صہیونی رژیم اور امریکہ، فلسطین، لبنان، شام اور یمن کے مظلوم عوام کے خلاف بڑے پیمانے پر جرائم کر رہے ہیں۔
یہ عینی اور خونی تصادم دراصل ظلم و حق کے معرکہ کی آج کی شکل ہے، جس میں عاشورا کی روح اور پیغام بلاشبہ نمایاں طور پر جھلکتا ہے۔
غزہ، ضاحیہ بیروت اور دیگر مزاحمتی علاقوں میں ہونے والے دردناک اور دلخراش واقعات کربلا میں امام حسینؑ اور ان کے اصحاب کی مظلومیت کی یاد تازہ کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ اس وقت اور آج کے طاقت کے تعلقات میں موازنہ بھی ممکن ہے۔
4292503