سورہ الرحمٰن، قرآن کریم کی ایک ایسی سورت ہے جو دِل نواز تکراروں اور اللہ تعالیٰ کی لطافت سے بھرپور الفاظ پر مشتمل ہے۔ یہ نہ صرف ایک ادبی شاہکار ہے بلکہ تھکے ہوئے دلوں کے لیے مرہم اور بیمار جسموں کے لیے شفا بھی ہے۔ یہ سورت اللہ تعالیٰ کی محبت و رحمت کا مظہر ہے، ایک آسمانی نغمہ جو گویا جنت سے آتا ہے اور دل کو رحمت کے حوالے کر دیتا ہے۔
قرآن مجید کے زرّیں صفحات میں بعض آیات دل کو لرزا دیتی ہیں، اور بعض سورتیں روح کو منور کر دیتی ہیں۔ مگر ایک سورت ایسی ہے کہ جس کی ہر تلاوت گویا جنت کی نسیم کی مانند روح کو چھو جاتی ہے، اور اس کے ہر لفظ میں انسان کو ربّ کی نعمتوں کی ایک روحانی سیر کروائی جاتی ہے۔ یہ وہ سورت ہے جس کا نام بھی "رحمت" ہے اور مضمون بھی سراپا محبت ہے یہی وہ سورت ہے جسے رسول اکرم ﷺ نے "عروس القرآن" یعنی "قرآن کی دلہن" قرار دیا۔
سورہ الرحمٰن، اللہ تعالیٰ کی عظمت کا ایک خوش آہنگ اور متوازن نغمہ ہے، جو ایک بار بار دہرائے جانے والے پرطنین سوال کے ذریعے دل کو غور و فکر پر مائل کرتا ہے: «فَبِأَیِّ آلَاءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ» ترجمہ: پھر تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟
یہ سورت صرف آیات کا ایک مجموعہ نہیں، بلکہ اللہ کے جمال و جلال کا آئینہ، جسم و روح کا علاج، مشکلات کا حل، اور زمین سے آسمان تک ایک پل ہے۔
سورۃ الرحمٰن کی فضیلت، آثار و برکات
سورہ الرحمٰن جسے "سورۃ الآلاء" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، قرآن مجید کی 55ویں سورت ہے۔ یہ مکی سورت ہے اور اس میں 78 آیات ہیں۔
تلاوت کی فضیلت: اسلامی روایات میں سورہ الرحمٰن کی بے شمار فضیلتیں بیان ہوئی ہیں۔ نبی کریم حضرت محمد مصطفی ﷺ نے فرمایا: ہر چیز کی ایک دلہن ہوتی ہے، اور قرآن کی دلہن سورہ الرحمٰن ہے۔ (مستدرک الوسائل، جلد ۴، صفحہ ۳۵۱)
ایک اور روایت میں آتا ہے: جو شخص سورہ الرحمٰن کی تلاوت کرے، اللہ تعالیٰ اس کی کمزوری اور ناتوانی پر رحم فرماتا ہے اور اسے اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کی توفیق عطا فرماتا ہے۔ (مجمع البیان، جلد ۹، صفحہ ۳۲۶)
سورہ الرحمٰن کے آثار اور فوائد: امور کا آسان ہونا، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جو شخص اس سورت کو لکھ کر اپنے پاس رکھے، اللہ تعالیٰ اس کے ہر مشکل کام کو آسان فرما دیتا ہے۔ (تفسیر البرہان، جلد ۵، صفحہ ۲۳۸)
4298513