ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے "خبری اخبارک" کے مطابق مصر میں مخالفین کی جانب سے قرآن مجید اٹھا کر احتجاج کو رد کرتے ہوئے واضح کیا کہ اس سے صفین واقعے کی یاد تازہ ہوجاتی ہے ایسا واقعہ جس نے اسلام اور امت اسلامی کو بدترین نقصان پہنچایا تھا
جامعہ الازھر نے اس احتجاج کی کال کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن مجید اٹھانا وہ فتنہ انگیزی اور سازش ہے جس سے آج تک اسلام کو نقصان پہنچ رہا ہے
بیان میں کہا گیا ہے کہ ان فتنوں سے صرف اسلام کے دشمنوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے اور ۲۸ نومبر کو احتجاج میں قرآن مجید اٹھانے کی دعوت صرف ایک خیانت اور سازش ہے جسکا مقصد قرآن کی توہین اور بد امنی کو فروغ دینا ہے اور ایسا کرنا جہنم کی طرف جانا ہے اور بالخصوص اسوقت جب مصری فوج صحرائے سینا میں دہشت گردوں سے جنگ میں مصروف ہے
جامعہ الازھر استاد:امام علی(ع) کی داعش کے بارے میں پیشن گوئی
جامعہ الازهر نے اپنے بیان میں کہا ہے: امام علی بن ابیطالب[ع] نے فرمایا تھا کہ جب تم سیاہ پرچم دیکھو تو اپنی جگہ سے مت ہلنا { ان کی مدد نہ کرنا}
جامعہ الازهرکے بیان میں آیا ہے: ہم میڈیا میں ان کالے پرچم کو دیکھ رہے ہیں اور امام علی بن ابیطالب[ع] نے اس حوالے سے مزید کہا ہے کہ
« وہ حکومت رکھتے ہیں مگر کسی معاہدے کا پابند نہیں ،حق کی طرف بلاتے ہیں مگر اس پر عمل کرنے والے نہیں ،انکے نام اور القاب شہروں کے نام پر ہیں».