ميلاد رضوی جشن كمیٹی كی رپورٹ كے مطابق حضرت امام رضا علیہ السلام كے اسم مبارك سے مزين ۵۸علم ہائے مبارك بروز منگل صبح ۸ بجے حضرت امام رضا علیہ السلام كے ميلاد مسعود كے روز ملك بھر میں حضرت امام علی ابن موسیٰ الرضا علیہ آلاف التحیۃ والثناء كے نام نامی سے منسوب ۵۸ اسكوائرز میں لہرا دیے جائیں گے۔
ملك كے رضا كارانہ تبليغی فعاليات انجام دينے والے ادارے’’بيسج‘‘كے مسئول كرنل حيدر بابا احمدی نے اس پروگرام میں كہا:ان علم ہائے مبارك كے حضرت ثامن الآئمہ علیہ السلام كے نام مبارك سے متبرك ہونے كے بعد’’ياعلی ابن موسیٰ الرضاؑ‘‘كی مقدس رمز كے ساتھ جاری شہريور ماہ كی ۲۶ تاريخ كو صبح ۸ بجے یہ علم خاص فوجی فنكشن كے تحت حضرت امام رضا علیہ السلام كی ملكوتی بارگاہ كے علم مبارك كے تبديل ہونے كے ساتھ ساتھ صوبائی فوجيوں اور معاشرے كے مختلف طبقات كی موجودگی میں حضرت كے نام نامی سے منسوب اسكوائرز میں لہرادیے جائیں گے۔
اس پروگرام كے دوسرے حصے میں حجۃ الاسلام والمسلمين ماندگاری نے حضرت امام رضا علیہ السلام كے علمدار كی خصوصيات بيان كرتے ہوئے كہا:یہ علم ہائےمبارك ظاہری اعتبار سے ديگر علموں سے فرق نہیں ركھے ليكن حضرت علی ابن موسیٰ الرضا علیہ السلام سے منسوب اور حضرت كے نام مبارك سے متبرك ہونے كی وجہ سے خاص عظمت ركھتےہیں۔
انہوں نے اول وقت میں نماز ادا كرنے كو حضرت امام رضا علیہ السلام كے عمداروں كی خصوصيات میں سے بيان كرتے ہوئے كہا:ظاہر ہے كہ حضرت امام رضا علیہ السلام كے علم مبارك كو بے دين شخص كے ہاتھ میں نہیں ديا جاسكتا۔ايك روايت میں ملتا ہے كہ جو شخص نماز نہیں پڑھتاوہ ديندار نہیں ہے لہٰذا حضرتؑ كے علمدار كو نمازگذار ہونا چاہیے۔
جناب ماندگاری نے اپنے بيانات كے تسلسل میں كہا:حضرت امام رضا علیہ السلام كے علمدار كی دوسری خصوصيت با حيا ہونا ہے اور حضرت امام رضا علیہ السلام كے علمدار كے لیے ضروری ہے كہ وہ آنكھ،كان،زبان اور شہوت كی نسبت حيا ءركھتا ہو۔
انہوں نے حضرت كے علمدار كی تيسری خصوصيت بيان كرتے ہوئے كہا:جو بھی ولايتمدار ہووہ ديندار بھی ہوگا اور اس كا یہ مطلب ہے كہ حضرت امام رضا علیہ السلام كے علمدار كو علمدارِ ولايت ہونا چاہیے۔
اس پروگرام كے آخر میں پورے ملك كی سپاہ سے ۲۰ نمائندوں نے علم ہائے مبارك حجۃ السلام والمسلمين ماندگاری،كرنل بابا احمدی اورسپاہ امام رضا(ع) كے ثقافتی مسئول جناب عباس سعادت سے حاصل كیے۔