ایکنا نیوز- نیوز ایجنسی «القدس العربی» کے مطابق انسانوں کا سرکاٹنے، مساجد اور مقدس مکانات کو بموں سے اڈانے کے بعد داعش کی جانب سے حفظ قرآن کورس کا اہتمام کیا گیا ہے
کہا جاتا ہے کہ اس کا مقصد بھی نوجوان نسل کو نادرست تفسیر سے گمراہ کرکے اپنے جال میں لانے کی کوشش کا سلسلہ ہے کیونکہ دس سے اٹھارہ سال کے جوانوں کو حفظ کرایا جا رہا ہے
ایک تیرہ سالہ جوان احمد کا کہنا ہے کہ مجھے لٹر ملا ہے جسمیں کہا گیا ہے کہ سورہ توبہ اور سورہ انفال کے حفظ اور عقاید کی کلاس کا اہتمام کیا جارہا ہے اور کلاس کے خاتمے پر قیمتی انعامات دیے جائیں گے
القدس العربی کے مطابق ایک سترہ سالہ جوان «سعد» جو داعش کی تربیتی کلاس کا طالب علم ہے کا کہنا ہے کہ انہین بم پھینکنے اور اسلحہ چلانے کے علاوہ، حفظ کورس اور فکری درس بھی دیا گیا ہے۔