داعش کو مختلف طاقتیں اپنے مقاصد کیلئے استعمال کر رہی ہیں، ڈاکٹر سید قندیل عباس

IQNA

داعش کو مختلف طاقتیں اپنے مقاصد کیلئے استعمال کر رہی ہیں، ڈاکٹر سید قندیل عباس

15:21 - May 26, 2015
خبر کا کوڈ: 3308111
بین الاقوامی گروپ:امریکہ نے پچاس ملکوں کی مدد سے داعش کے خلاف جو اتحاد بنایا ہے، اس پورے اتحاد کی پچھلے دو تین سالوں میں کوئی ایسی مضبوط کارروائی نظر نہیں آتی، جس کی وجہ سے ہم کہیں کہ داعش کو نقصان پہنچا ہے

ایکنا نیوز- اسلام ٹائمزسے گفتگو میں پاکستانی تجزیہ نگار اور قاید اعظم یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر قندیل عباس کا کہنا ہے کہ عین ممکن ہے کہ داعش کے پشت پناہ قوت اسرائیل ہو، سعودی عرب ہو اور باقی عرب ممالک ہوں، لیکن آپ ابھی اس چیز کو ثابت نہیں کرسکتے۔ نظر تو یہ آتا ہے کہ یہ ایران کے بھی دشمن ہیں اور امریکہ کے بھی۔ عراق اور شام میں موجودہ صورت حال سے متعلق ایک نظریہ یہ بھی ہے کہ امریکہ ایران کو اس خطے میں مصروف کرنا چاہتا ہے۔ امریکہ نے پچاس ملکوں کی مدد سے داعش کے خلاف جو اتحاد بنایا ہے، اس پورے اتحاد کی پچھلے دو تین سالوں میں کوئی ایسی مضبوط کارروائی نظر نہیں آتی، جس کی وجہ سے ہم کہیں کہ داعش کو نقصان پہنچا ہے۔ ایک تو یہ چیز مشکوک کرتی ہے۔ دوسری بات یہ کہ اب انبار میں، تکریت میں جس طرح کی کارروائیاں ہوئیں ہیں۔ اگر ایک طرف یہ کارروائیاں دیکھیں اور دوسری طرف امریکہ کے پاس موجود انتہائی جدید ٹیکنالوجی کو مدنظر رکھیں تو پھر یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ داعش کو اب تک گھیرا کیوں نہیں جاسکا۔ رمادی میں سارے کا سارا آپریشن عراقی فورسز کو دیا گیا، مگر وہ تو تنخواہ کیلئے لڑ رہے ییں اور ان کے پاس نظریئے کی قوت موجود نہیں، جس کے باعث انہیں پیچھے ہٹنا پڑا۔ جس کے بعد امریکہ نے کہا ہے کہ ہم عراقی فورسز کو جدید تربیت دے سکتے ہیں۔ جدید اسلحہ دے سکتے ہیں۔ لیکن عزم اور حوصلہ ہم نہیں دے سکتے۔ بہرحال اب تک جو کچھ سامنے آیا ہے اس سے محسوس ہوتا ہے کہ داعش کو مختلف طاقتیں اپنے مقاصد کیلئے استعمال کر رہی ہیں، ان طاقتوں کے ہاتھوں میں کھلونا بنے رہنے کی وجہ سے اس کا اپنا ایجنڈا کھل کر سامنے نہیں آسکا۔

463095

ٹیگس: داعش ، امریکہ ، عراق
نظرات بینندگان
captcha