ایکنا نیوز- پریس ٹی وی کے مطابق وزات داخلہ کے ترجمان ایوان مِتیک نے کہا : «ہم مہاجرین کے حوالے سے یورپ کی مدد کرنا چاہتے ہیں ہم 800 مسلمان مهاجر قبول کرسکتے ہیں مگر سلوواکیہ میں کوئی مسجد نہیں اور اگر مسلمان اس کو پسند نہ کریں تو کسیے اس معاشرے کا حصہ بن سکتے ہیں».
یورپی کمیشن کے مطابق اٹلی اور یونان میں پھنسے چالیس ہزار مہاجرین میں سے سلوواکیہ کو دو سو شامی مہاجرین کو قبول کرنا ہوگا
سلوواکیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ آنے والے مہاجرین سے انکا مذہب پوچھ لیں گےاور صرف عیسائی مہاجرین کو قبول کیا جائے گا
یورپی کمیشن نے اس پر ناراضگی کا اظھار کیا ہے
یورپی کمیشن کے ترجمان آنیکا بریدثارد کا اس حوالےسے کہنا ہے: «ہم معاہدے پر عمل کے پابند ہیں اور اس میں کسی قسم کی تعصب کی گنجائش نہیں».
مہاجرین کی قبولیت کے حوالے سے اس تجویز کو اہم ممالک کی مخالف کاسامنا ہے جسکی وجہ سے اس معاہدے پر عمل کا امکان کم رہ گیا ہے ۔ ان ممالک میں فرانس، انگلینڈ اور جرمنی شامل ہے ۔
معاہدے پر عمل کی صورت میں یونان اور اٹلی میں موجود 40 هزار مہاجرین کو دو سال کی مدت میں مختلف یورپی ممالک میں تقسیم کیا جائے گا
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق سال 2015 میں اب تک 2 هزار 300 مهاجرین اس علاقے میں دریا عبور کرتے ہوئے جان دے چکے ہیں۔