داعش کا راستہ نہ روکا تو لوگ طالبان کے مظالم بھول جائیں گے، اسفندیار ولی

IQNA

داعش کا راستہ نہ روکا تو لوگ طالبان کے مظالم بھول جائیں گے، اسفندیار ولی

14:33 - November 11, 2015
خبر کا کوڈ: 3447216
بین الاقوامی گروپ:اے این پی کے سربراہ کا افغان ٹی وی سے انٹرویو میں کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے قیام کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے اگر خطے میں جاری کشیدگی اور دہشتگردی کا سلسلہ جاری رہا تو نہ صرف یہ کہ پورا خطہ عالمی قوتوں کی باہمی چپقلش کا مرکز بن جائیگا بلکہ داعش جیسی خطرناک اور پرتشدد قوت کی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہو گا

ایکنا نیوز-اسلام ٹائمز۔ سربراہ اے این پی اسفندیار ولی نے کہا ہے کہ داعش کا راستہ نہ روکا گیا تو لوگ طالبان کا ظلم بھول جائیں گے، بعض عالمی طاقتیں داعش کے ذریعے پشتون سرزمین کو میدان جنگ بنانا چاہتی ہیں، عالمی طاقتوں کی چپقلش کے منفی اثرات پاکستان چین اقتصادی راہداری پر بھی پڑیں گے، راہداری منصوبے کی کامیابی کیلئے افغانستان میں قیام امن یقینی بنایا جائے، افغانستان میں امن کے قیام کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے اگر خطے میں جاری کشیدگی اور دہشتگردی کا سلسلہ جاری رہا تو نہ صرف یہ کہ پورا خطہ عالمی قوتوں کی باہمی چپقلش کا مرکز بن جائیگا بلکہ داعش جیسی خطرناک اور پرتشدد قوت کی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہو گا، ضرورت اس بات کی ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے اور امن کے مستقل قیام کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں اور اس مقصد کیلئے چین اپنا ایک بنیادی کردار ادا کرے۔

افغانستان کے نجی چینل کو اپنی رہائش گاہ پر انٹرویو کے دوران اُنہوں نے کہا امریکہ کے برعکس چین اپنے کردار کے حوالے سے جہاں ایک طرف ایک غیر متنازعہ کردار کا حامل ہے بلکہ اس کو سنکیانک اور بعض دیگر علاقوں میں خود انتہاپسندی کا بھی سامنا ہے۔ عالمی طاقتوں کی باہمی چپقلش اور کشیدگی کے اثرات نہ صرف خطے کے حالات بلکہ کوریڈور کے مستقبل پر بھی اثر انداز ہو رہے ہیں اور اگر امریکہ چین اور روس، امریکہ کے درمیان بعض معاملات پر کشیدگی برقرار رہی تو اس سے نہ صرف یہ کہ دونوں اطراف کے پشتون مزید تباہ ہو جائیں گے بلکہ کوریڈور کا منصوبہ بھی خطرے سے دوچار ہو جائیگا کیونکہ کوریڈور نے افغانستان سے ہو کر وسط ایشیاء تک جانا ہے۔

496993

نظرات بینندگان
captcha