ایکنا نیوز کے مطابق ایران میں فلسطینی سفیر صلاح الزواوی 85 سال کی عمر میں تھران کے تجریش ہاسپٹل میں دنیا کو وداع کرگیے ہیں۔
فلسطینی سفیر تحریک فتح کے بانیوں میں شمار ہوتا تھا اور وہ ۳۹ سال تک فلسطینی کے سفیر رہے۔ مختلف ممالک میں تعیناتی کے دوران سب سے زیادہ مدت انہوں نے تهران میں گذاری۔
هانی الحسن کے بعد وہ ایران میں فلسطین کے سفیر مقرر ہوئے، سال (۱۹۸۰ تا ۲۰۲۲) تک وہ تھران میں سفیر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے، اس سے پہلے وہ الجزایر، برازیل اور کینیا میں سفیر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے۔
زواوی نے اپنی اہلیہ دلال الاعرج، کو وفات کے بعد انہیں تھران کے قبرستان بهشت زھرا میں دفن کردی ۔
مرحوم صلاح الزواوی نے فرائض سے سبکدوشی کے بعد گذشتہ سال ایرانی وزیرخارجہ سے ملاقات کی تھی۔
سلام الزواوی کے بعد انکی بیٹی کو فلسطین کا سفیر مقرر کیا گیا اور محمود عباس، نے ان سے فلسطینی سفیر کے طور پر حلف اٹھایا اور یہ تقریب حلف برداری اردن میں منعقد ہوئی تھی۔
فلسطینی سفیر نے کچھ عرصے قبل ایکنا نیوز سے آخری انٹرویو میں عرب ممالک اور اسرائیل میں تعلقات پر شدید تنقید کرتے ہویے کہا تھا کہ صیہونی سازش صرف فلسطین نہیں بلکہ تمام عرب ممالک کے خلاف سازش ہے۔
صلاح زواوی کی بیٹٰی سلام زواوی سال ۱۹۳۷ کو شهر صفد الجلیل میں پیدا ہوئی تھی اور سال ۱۹۴۸، میں شام میں ہجرت کرکے حلب میں منتقل ہوئی تھی. اس کے بعد سلام کے والد کو فلسطین کے سفیر کے طور پر الجزایر، برازیل اور کینیا میں مقرر کیا گیا جو فلسطین کے سنئیر ترین سفیر کے طور پر شمار ہوتے ہیں۔ سلام نے اٹھارہ سال تک تھران میں زندگی گزاری ہے اور ایران سے تعلقات کا انہیں خاصا تجربہ ہے۔/
4123289