ایکنا نیوز- مصر کے توانا خطیب اور مفسرعبدالحمید بن عبدالعزیز کشک مصری صوبہ بحیرہ کے علاقے شبراخیت میں 13 ذیالقعده سال 1351 قمری یا 10 مارچ سال 1933 کو پیدا ہوئے اور دس سال کی عمر میں انہوں نے حفظ قرآن مکمل کیا۔
عبدالحمید کشک بچپن سے قرآن سے مانوس تھا اور مختلف تقاریر میں قرآنی آیات سے استفادہ کرتے اور اسی حوالے سے انہوں نے سادہ تفسیر پیش کی ہے۔
تیرہ سال کی عمر میں انکی ایک آنکھ کی بینائی چلی گیی اور 17 سال میں دوسری آنکھ بھی چلی گیی اور عمر بھر وہ نابینا رہے. وہ ہمیشہ ابن عباس کی بات کوڈ کرتا کہ اگر خدا نے میری آنکھ لے لی ہے تو اس نے میرے وجود کو اندر سے روشن کیا ہے. اسلامی موضوعات پر انکی 108 کتابیں ہدایت کے لیے باقی ہیں. اہم ترین کتب میں دس جلد پر مشتمل رحاب التفسیر «میدان تفسیرمیں» قابل ذکر ہے۔
فی رحاب التفسیر کی خاص بات یہ ہے کہ عام لوگ بھی اس تفسیر سے بخوبی استفادہ کرسکتے ہیں۔
شیخ کشک آیات بیان کرکے ترجمہ اور سادہ انداز میں اسکی تفسیر پیش کرتے اور پھر ضرورت کے مطابق ادبی، سیاسی اور صحت بارے نکات سے استفادہ کرتے ہیں اور پھر اس آیات یا مفھوم پر اعتراضات کے جوابات دیتے نظر آتے ہیں۔
شیخ کشک اپنی تقاریر میں بھی تقوی اور اسلامی اخلاقیات کے سخت پابند تھے اور اس کو ہدایت معاشرہ کے لیے بہت اہم عنصر سجمھتے۔
شیخ کشک جمعه 6 دسمبر سال 1996 کو جب وہ جمعہ کی تیاری کررہے تھے تو اپنی عادت کے مطابق نماز نافلہ پڑھتے ہویے دوسرے سجدے میں رب کو پیارے ہوگیے۔/